پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے شیخ وقاص اکرم کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شیخ وقاص منتخب رکن قومی اسمبلی ہیں ان کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں۔جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا کہ آپ کب سے پشاور میں ہیں، اسلام آباد ضمانت کیلئے کیوں نہیں جاتے؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ شیخ وقاص اکرم ایک ماہ سے پشاور میں ہیں، گرفتاری کا خدشہ ہے، درخواست گزار کو تین ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دی جائے۔جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے پاس 7 سے 14 دن تک کی حفاظتی ضمانت کا اختیار ہے۔جس پر عدالت نے شیخ وقاص اکرم کی 14 نومبر تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا اور درخواست گزار کو متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔دریں اثناء کیس کی سماعت کے بعد شیخ وقاص اکرم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خلاف حسن ابدال اور دیگر علاقوں میں مقدمات درج کئے گئے ہیں، خیبرپختونخوا کی عدالتوں کو سلام ہے، 9 مئی واقعات میں اے ٹی سی نے ہمارے لوگوں کو بری کیا۔انہوں نے کہا کہ کہیں پر ٹھوس شواہد نہیں ملے، غلط طریقے سے جیلوں میں ہمارے لوگوں کو رکھا گیا، خیبرپختونخوا اور پشاور کے ججزسے سیکھیں کہ وہ کیسے انصاف دیتے ہیں، احتجاج کے حوالے سے ایک اہم اور بڑی خبر آنے والی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بشری بی بی لاہور پہنچی تو ان کے گھر کا گھیرا ئوکیا گیا، اب بھی لوگ سمجھتے ہیں کہ کوئی ڈیل ہوئی ہے، پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، متعدد رہنمائوں کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہے، ڈیل کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی