پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنمائوں کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ پی ٹی آئی رہنما سینیٹر شبلی فراز اور سابق رکن قومی اسمبلی اجمل صابر کی حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے کی۔وکیل درخواست گزار عالم خان ادیزئی ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیئے کہ شبلی فراز سینیٹر ہیں اور اجمل صابر فارم 45 کے مطابق ایم این اے ہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ یہ فارم 45 کیا ہے؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ فارم 45 کے مطابق انہوں نے الیکشن جیتا ہے لیکن ان کو ہرایا گیا ہے۔جسٹس وقار احمد نے ریمارکس دیئے کہ فارم 45 والا تو ایم این اے نہیں ہوتا، یہ سابق ایم این اے ہیں جس پر وکیل نے کہا کہ جی فارم 47 والا آفیشل ایم این اے ہوتا ہے، یہ سابق ایم این اے ہیں۔عدالت نے دونوں درخواست گزاروں کی حفاظتی ضمانت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے پولیس کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا، دورانِ سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے حکم دیا کہ آپ لوگ جائیں اور متعلقہ عدالتوں میں پیش ہو جائیں۔بعد ازاں عدالت نے درخواست گزاروں کو 3 ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دے دی اور متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی