لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت بغیر کارروائی 12 اگست تک ملتوی کردی۔ لاہور ہائیکورٹ میں تحریک انصاف کے صدر چودھری پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور نے پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں اینٹی کرپشن حکام اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت نے پرویز الٰہی کی اپیل پر وکلا کو دلائل کیلئے طلب کر رکھا تھا، عدالت نے پرویز الہی کودوبارہ جسمانی ریمانڈ کیلئے پیش کرنے کا سیشن عدالت کا فیصلہ معطل کر رکھا ہے۔ درخواستگزار کی جانب سے مقف اختیار کیا گیا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے اینٹی کرپشن حکام کو پرویز الٰہی کا جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کیا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے چودھری پرویز الٰہی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، اینٹی کرپشن نے مجسٹریٹ کے فیصلے کو سیشن کورٹ میں چیلنج کردیا۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت نے جسمانی ریمانڈ نہ دینے کا جوڈیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا، سیشن عدالت نے جسمانی ریمانڈ دینے کا غیر قانونی فیصلہ دیا، عدالت سے استدعا ہے کہ جسمانی ریمانڈ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی