پختونخوا میں ٹائیفائیڈ کا مرض بڑھنے لگا اور 7 ماہ کے دوران 10 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔ محکمہ صحت کی جانب سے ڈی ایچ اوز، ایم ایس، میڈیکل ڈائریکٹرز ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹس اور ہیلتھ کیئر کمیشن کو ٹائیفائیڈ کے علاج کے بارے میں ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں ٹائیفائیڈ کا مرض بڑھ رہا ہے اور رواں برس کے ابتدائی 7 ماہ میں 10 ہزار سے زیادہ متاثرہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف رواں ماہ جولائی میں ٹائیفائیڈ کے 2 ہزار 708 متاثرہ افراد کو اسپتالوں میں رپورٹ کیا گیا ہے۔ متاثرہ کیسز میں سے 51 کو لیبارٹری نے ایکس ڈی آر تشخیص کیا ہے۔ اسپتالوں کو ٹائیفائیڈ فیور،ایم ڈی آر ٹائیفائیڈ اور ایکٹینسو ڈرگ ریزٹنس(ایکس ڈی آر )کی الگ الگ تشخیص کی ہدایت کی گئی ہے۔محکمہ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مرض آلودہ خوراک،دودھ فروزن فروٹس،گلی سڑی سبزیوں و پھلوں، گندے پانی اور متاثرہ فرد سے منتقل ہوسکتا ہے۔ تمام ہائی رسک افراد کی ویکسی نیشن لازمی کی جائے اور حفظان صحت کے بارے میں آگاہی میں اضافہ کیا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی