پاکستان تحریک انصاف احتجاج کے معاملات پر کشمکش کا شکار ہوگئی جس کے بعد پارٹی نے ملک بھر میں احتجاج کا فیصلہ منسوخ کر دیا۔پارٹی ذرائع کے حوالے سے میڈیارپورٹ کے مطابق اعلان کردہ تمام جلسے اور احتجاجی مظاہرے منسوخ کیے جانے کا امکان ہے، 8 نومبرکو پشاور میں ہونے والا جلسہ بھی منسوخ کر دیا گیا ہے جبکہ گرفتاریوں اور دیگرمسائل سے بچنے کے لیے نئی حکمت عملی اختیار کی جائیگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جلسے کی جگہ صوابی کے مقام پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا، دھرنا کم سے کم تین روز تک جاری رہے گا، دھرنے میں ملک بھر سے ورکرز اور رہنما شرکت کریں گے، دھرنے سے ہر روز مرکزی و صوبائی قائدین خطاب کریں گے۔پارٹی رہنماں نے تصدیق کی ہے کہ دھرنے کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے، دھرنے کے لئے 10 تاریخ کے بعد کسی موزوں دن کا انتخاب کیا جائے گا، دھرنا صوابی قیام و طعام کے مقام پر دیا جائے گا۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما رئوف حسن نے کہا ہے کہ پوری پارٹی متحد ہے اور آٹھ نومبرکی احتجاجی تحریک فائنل ہے۔ ایک انٹرویو میں رئوف حسن کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کے دوران لوگوں سے زبردستی ووٹ لیے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہماری پوری پارٹی یکجا ہے، آٹھ نومبر سے ہماری احتجاجی تحریک شروع ہو گی، جلسہ پشاور نہیں اب صوابی میں ہوگا، احتجاجی تحریک کا مقصد بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے، ہم نے پرامن عوامی تحریک شروع کرنی ہے۔رئوف حسن کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف جعلی مقدمات بنائے گئے، آئین وقانون کیمطابق جدوجہد کرکے عمران خان کو باہر نکالنا ہے، قاضی فائزعیسی کے بعد عدلیہ میں تبدیلی آئی ہے، اب فیصلے انصاف کے مطابق ہوں گے۔رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے رابطوں کو بڑھائیں گے، شیرافضل مروت نے ایسی گفتگو پہلی دفعہ نہیں کی، شیرافضل مروت کی گفتگو پر بات نہیں کروں گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی