پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے سرمایہ کاری کے سلسلے میں انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا۔اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے الیکٹریکل وہیکلز (ای وی) کے شعبے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے وزارت صنعت کی جانب سے بڑا اقدام کیا گیا ہے، جس کے تحت الیکٹرک گاڑیوں میں سرمایہ کاری کے لیے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ ہوگیا۔الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی پیداوار کے لیے پالیسی اور ریگولیشن میں اصلاحات کی جا رہی ہیں۔ الیکٹرک گاڑیوں سے ایندھن پر انحصار کم اور آلودگی میں کمی متوقع ہے۔اقتصادی ماہرین الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں عالمی ادارے کی بھرپور معاونت کو خوش آئند اقدام قرار دے رہے ہیں۔یاد رہے کہ رواں ماہ ہی نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا ) نے الیکٹرک وہیکلز (EV) چارجنگ اسٹیشنز کے بنیادی ٹیرف میں نمایاں کمی کی منظوری دی ہے۔
یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست کے بعد کیا گیا ہے۔نیپرا کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بنیادی ٹیرف 45.55 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 23.57 روپے فی یونٹ مقرر کر دیا گیا ہے۔ اس طرح صارفین کو 21.98 روپے فی یونٹ کی بڑی ریلیف فراہم کی گئی ہے۔علاوہ ازیں، چارجنگ اسٹیشنز پر لاگو 24.44 روپے فی یونٹ کیپڈ مارجن کو بھی ختم کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے بعد مارجن کا تعین اب مارکیٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔نیپرا کے مطابق یہ اقدام حکومت کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ اور گرین انرجی کی حوصلہ افزائی کے لیے کیا گیا ہے۔وفاقی حکومت نے اس حوالے سے باضابطہ درخواست نیپرا میں جمع کرائی تھی، جس کا مقصد چارجنگ انفراسٹرکچر کی لاگت میں کمی اور صارفین کو سستی سہولیات فراہم کرنا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی