وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تعلقات نئی جہتوں پر ہیں پاکستان ملائیشیا کے ساتھ مشترکہ منصوبوں اور باہمی مفاد پر مبنی تعاون کے ذریعے تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے، تاکہ دونوں ممالک اپنی مہارتوں کو ایک دوسرے کے فائدے کیلئے بروئے کار لا سکیں،، ملائیشیا کے تجربات سے استفادے کیلئے مشترکہ منصوبوں کے خواہاں ہیں،ملائیشیا ہمارادوسرا گھر ہے ،حلال گوشت کی تجارت کو مزید بڑھائیں گے،جبکہ ملائیشین وزیراعظم محمد انور ابراہیم کا کہنا ہے دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے پاکستان سے ہر ممکن تعاون کریں گے، وقت کے ساتھ پاکستان اور ملائیشیا کے تعلقات مستحکم ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم شہبازشریف نیپیر کواپنے دورہ کے دوران کوالالمپور میں اپنے ملائیشین ہم منصب انور ابراہیم سے ملاقات کی ۔ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، مشرق وسطی کی صورتحال سمیت دیگر اہم علاقائی و عالمی امورپر پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقع پر پاکستان اور ملائیشیا کے مابین تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا ۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ میرا آپ کے عظیم ملک کا پہلا دورہ ہے، مگر سچ کہوں تو جیسے ہی ہم یہاں پہنچے ایسا لگا جیسے ہم اپنے لوگوں کے درمیان ہیں۔ یہاں کے چہرے مانوس اور دل گرم جوش ہیں، جیسے برسوں پرانا خاندانی رشتہ ہو۔ والہانہ استقبال پر ملائیشین صدر داتو سری اور وزیراعظم انور ابراہیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ملائیشیا ہمارا دوسرا گھر ہے۔وزیراعظم نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان انتہائی نتیجہ خیز اور مثبت مذاکرات ہوئے جن میں دوطرفہ تعلقات کے علاوہ بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ تقریبا تمام اہم معاملات پر ہمارے خیالات یکساں ہیں۔ اس دورے سے باہمی تعلقات کو تقویت ملے گی۔شہباز شریف نے کہا کہ مسئلہ فلسطین، غزہ کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، بڑی تعداد میں پاکستانی طلبہ ملائیشیا میں زیر تعلیم ہیں، پاکستان سے 20 کروڑ ڈالر مالیت حلال گوشت کی برآمد کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں، حلال گوشت کی تجارت کو وقت کے ساتھ مزید بڑھائیں گے۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت (اے آئی )اور اقتصادی ترقی کے دیگر شعبوں میں ملائیشیا کے تجربات سے سیکھنا چاہتا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ پاکستان ملائیشیا کے ساتھ نہ صرف آپ کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے بلکہ مشترکہ منصوبوں اور دوطرفہ مفاد کے پروگرامز میں شرکت چاہتا ہے جہاں پاکستانی اور ملائیشین ماہرین مل کر کام کر سکیں۔وزیراعظم نے بتایا کہ اس وقت تقریبا ڈیڑھ لاکھ پاکستانی ملائیشیا میں آباد ہیں جو وہاں کی معیشت اور قومی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سب مل کر ہمیں امید دلاتے ہیں کہ ہم اپنے امکانات کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑ کر اپنی معیشتوں کو مضبوط بنا سکتے ہیں اور مشترکہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے انور ابراہیم کی کتاب اسکرپٹ (Script) کا اردو ترجمہ بھی متعارف کرایا، جو پائیداری، جدت، تحقیق اور ترقی کے حوالے سے ان کے وژن پر مبنی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ وہ اقدار ہیں جنہیں بھائی انور ابراہیم نے اس کتاب میں قلم بند کیا ہے، اور یہ پیغام سرحدوں سے ماورا ہو کر آنے والی نسلوں تک پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ انور ابراہیم نمایاں خصوصیات کی حامل شخصیت ہیں، ملائیشیا کو ترقی یافتہ ملک بنانے میں انورابراہیم کا اہم کردار ہے، آپ کے تجربات سے استفادہ کے لئے مشترکہ منصوبوں کے خواہاں ہیں، دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے انورابراہیم کا دورہ پاکستان یادگار تھا۔وزیراعظم شہباز شریف نے ملائیشیا کے وزیراعظم کی فرمائش پر علامہ اقبال کے اشعار بھی پڑھے۔
اس موقع پر ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ 1957 سے برادرانہ تعلقات ہیں، وقت کے ساتھ دونوں ممالک کے تعلقات مستحکم ہوئے، تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے خطے میں امن وامان سے متعلق صورتحال پر سیر حاصل گفتگو ہوئی، فلسطین کی سنگین صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی، خطے سمیت عالمی امور پر بھی گفتگو ہوئی، دونوں ممالک کی امن کیلئے مشترکہ کاوشیں بارآور ثابت ہوں گی۔انور ابراہیم نے کہا کہ ہمارے خطے میں استحکام کیلئے پاک بھارت امن اہم ہے، دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے ۔ قبل ازیں دورہ ملائیشیا کے دوران وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔وزیراعظم شہباز شریف ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کے دفتر پہنچے جہاں ملائیشین ہم منصب نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، اس موقع پر دونوں رہنما ایک دوسرے سے گلے ملے۔اس دوران ملائیشیا کی مسلح افواج کے دستے نے وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا، جس کے بعد دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے، بعدازاں وزیراعظم نے ملائیشیا کے وزرا اور دیگر حکام سے مصافحہ بھی کیا۔ ملائیشیا کے وزیراعظم آفس آمد پر وزیراعظم انور ابراہیم نے پاکستانی ہم منصب شہباز شریف کا استقبال کیا۔وزیراعظم شہباز شریف کو ملائیشیا کی مسلح افواج کے دستیکی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور استقبالیہ تقریب میں دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی