پاک افغان بارڈر طور خم پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے جرگہ کی نشست ہوئی، دونوں جانب سے (آج) 11مارچ تک فائر بندی پر اتفاق کرلیا گیا جبکہ متنازع حدود کے تعین پر اتفاق کے بعد طور خم تجارتی گزرگاہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔طور خم سرحدی گزرگاہ پر کشیدگی کے خاتمے کے لیے پاک افغان نمائندوں کے جرگے کی نشست ہوئی، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک افغان جرگہ نمائندگان طورخم ٹرمینل میں مل بیٹھ گئے۔قبائلی جرگہ اور افغان جرگہ کے درمیان مذاکرات شروع ہوگئے، افغان جرگہ قبائلی عمائدین، تاجروں سمیت 25 ارکان پر مشتمل ہے۔ضلع خیبر کی طرف سے جرگہ قبائلی عمائدین، علما اور تاجروں سمیت 40 ارکان پر مشتمل ہے، جرگے دونوں ممالک کے درمیان فائر بندی پر متفق ہوگئے۔طورخم کے قریب متنازعہ حدود میں افغان تعمیراتی کام کا جائزہ لینے پر بات چیت جاری ہے، متنازعہ حدود کے تعین پر اتفاق کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔پاک افغان جرگے کی پہلا نشست ختم ہوگئی، جس میں 11 مارچ تک فائر بندی پر اتفاق کیا گیا، 11 مارچ تک سرحد کے دونوں جانب فوجی تعمیرات پر پابندی ہوگی۔جرگہ ممبران 11 مارچ افغان فورسز کی متنازعہ تعمیرات کا جائزہ لیں گے، سرحد کے متصل افغان فورسز کی تعمیرات کے تنازعہ حل ہونے کے بعد طورخم بارڈر کھول دیا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی