i پاکستان

وزیراعظم نے پاور سیکٹر میں اسٹرکچرل ریفارمز پر عملدرآمدکیلئے ٹاسک فورس قائم کردیتازترین

August 05, 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے پاور سیکٹرمیں اسٹرکچرل ریفارمز پر عملدرآمد کے لیے ٹاسک فورس قائم کردی۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری 8 رکنی ٹاسک فورس کے چیئرمین ہوں گے اور وزیراعظم کے معاون خصوصی محمدعلی ٹاسک فورس کے شریک چیئرمین ہوں گے جب کہ لیفٹیننٹ جنرل محمدظفر اقبال ٹاسک فورس میں نیشنل کوآرڈینیٹر ہوں گے، اس کے علاوہ گریڈ 21 کے افسر سید ذکریا علی شاہ کمیٹی کے ممبر مقرر ہوں گے اور نیپرا، سی پی پی اے، پی پی آئی بی اور ایس ای سی پی سے بھی ایک ایک ممبر ٹاسک فورس میں شامل کیا گیا ہے، ٹاسک فورس کے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) بھی جاری کردیے گئے ہیں، ٹاسک فورس امورکی انجام دہی کے لیے سرکاری یا نجی سیکٹر سے کسی بھی ماہرکی خدمات لے سکتی ہے۔ ٹی او آرز کے مطابق ٹاسک فورس کیپسٹی پیمنٹس کم کرنے اور بعض پاورپلانٹس بندکرنے کے لیے سفارشات مرتب کریگی جب کہ ٹاسک فورس آئی پی پیزکیقیام پیداواری لاگت سے متعلق اقدامات کا بھی جائزہ لیگی۔ ٹی او آرز کے مطابق ٹاسک فورس آئی پی پیزکے قیام میں غیر قانونی اقدام، طریقہ کارمیں نقائص، ریگولیٹری خامیوں کی نشاندہی کریگی، ٹاسک فورس آئی پی پیز کے حکومت کے ساتھ معاہدوں کی شرائط کی پاسداری کاجائزہ لیگی اور پاور سیکٹرکو مالی طور پر پائیدار بنانے کیلیے سفارشات دے گی۔ ٹی او آرز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انڈسٹریز، خصوصی اقتصادی زونز میں بجلی کی کھپت بڑھانے سے متعلق سفارشات مرتب کی جائیں گی، ٹاسک فورس پاور سیکٹرکے گردشی قرضے کے حل کے لیے اقدامات بھی تجویزکریگی۔ اویس لغاری کی سربراہی میں قائم ٹاسک فورس ایک ماہ کے اندر اپنی سفارشات وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کرے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی