وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی یوم شناخت کے موقع پر اعضا کے عطیہ کو فروغ دینے کیلئے شناختی کارڈ پر خصوصی لوگو پرنٹ کرنے کے اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو بھی فرد رضاکارانہ طور پر اعضا عطیہ کرنے کیلئے خود کو رجسٹر کروائے گا ، اس کے قومی شناختی کارڈ پر ایک مخصوص لوگو پرنٹ کیا جائے گا، انسانی زندگی بچانے کے حوالے سے اس شخص کے عزم کا اعتراف ہو گا۔پیر کو عالمی یوم شناخت پر پیغام میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ آج دنیا بھر میں شناخت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس دن ہم معاشرے میں شناخت کی اہمیت اجاگر کرتے ہیں، شناخت کا تعلق محض پہچان سے نہیں ہے بلکہ یہ ایک ہمہ جہتی اصطلاح ہے، جس سے معاشرے کے ہر فرد کو قومی فیصلوں میں اپنی نمائندگی اور ضروری خدمات تک رسائی ملتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج کے دن مجھے ایک اہم قومی اقدام کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے جس کا مقصد اعضا کے عطیہ کو فروغ دینا ہے، اس اقدام کے تحت جو بھی فرد رضاکارانہ طور پر اعضا عطیہ کرنے کیلئے خود کو رجسٹر کروائے گا ، اس کے قومی شناختی کارڈ پر ایک مخصوص لوگو پرنٹ کیا جائے گا جو کہ انسانی زندگی بچانے کے حوالے سے اس شخص کے عزم کا اعتراف ہو گا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ اعضا کا عطیہ انسانی ہمدردی کا ایک ایسا عمل ہے جو ضرورت مندوں کو زندگی کا ایک نیا موقع فراہم کر سکتا ہے، میں تمام شہریوں کو اس اقدام میں حصہ لینے اور زندگی بچانے والی کمیونٹی کا حصہ بننے کی ترغیب دیتا ہوں۔
ان کاکہنا تھا کہ یوم شناخت کے جذبے کو مدنظر رکھتے ہوئے، میں تمام ہم وطنوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ایک مزید جامع معاشرے کی تعمیر کے لیے اجتماعی طور پر کام کریں جہاں ہر فرد کے حقوق کو تسلیم کیا جائے اور ان کا احترام کیا جائے۔ وزیراعظم کاکہنا تھا کہ میں شہریوں، سول سوسائٹی اور حکومتی اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ شناخت سے متعلق آگاہی اور تعلیم کے کلچر کو فروغ دیں، اس کوشش میں ہمیں ٹیکنالوجی کے اہم کردار کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے ، موجودہ قومی رجسٹریشن اور بائیو میٹرک نظام کے درمیان ہم آہنگی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، اور خدمات تک رسائی کو آسان بنانے اور شناخت کی تصدیق کی درستگی کے لیے ڈیجیٹل حل اور اختراع کا انضمام ہونا چاہیے ۔ وزیراعظم شہبازشریف نے مزید کہا کہ ہماری حکومت ان پالیسیوں کو نافذ کرنے کیلئے کوشاں ہے جو ہمارے شہریوں کے درمیان اعتماد کو فروغ دینے اور شہری فرائض میں زیادہ سے زیادہ شرکت کی حوصلہ افزائی کرے. اس مقصد کے لئے شفافیت اور جوابدہی انتہائی اہم ہیں اور انہی پالیسیوں کے نفاذ سے جمہوری نظام مزید مضبوط ہو گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی