وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو بند کردیں ، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ والے کوئی کام نہیں کررہے،مجھے انصاف نہ ملا تو کوئی نہیں بچے گا ، مجھے عدالت میں بیٹھ کر رونا آگیا، عدالت میں تاریخ پر تاریخ دی جاتی ہے،قانون بنائیں تو آپ کی آزادی اظہار رائے خطرے میں آجاتی ہے، میں ہر حد تک جاوں گی، چیف جسٹس پاکستان کی عدالت میں بھی جانا پڑا تو جاوں گی۔ پیر کو پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ آج بھی کشمیری بہن بھائی بھارتی مظالم کا سامنا کررہے ہیں، 5 اگست کو کشمیر میں بھارتی قبضے کی اجازت دی گئی، تمام کشمیری خاندانوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ عظمی بخاری نے کہا کہ میں بھی اس ملک میں بھرپور لڑائی لڑرہی ہوں، آج مجھے عدالت میں بیٹھ کر رونا آگیا، عدالت میں تاریخ پر تاریخ دی جاتی ہے، وزیراعظم سے گزارش ہے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو بند کردیں، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ والے کوئی کام نہیں کررہے صرف بیٹھ کر تنخواہیں لے رہے ہیں۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ آج بھی میرے خلاف پوسٹیں سوشل میڈیا پر ڈالی جارہی ہیں، ایف آئی اے کے سائبر ونگ کو پتا ہی نہیں کہ کرنا کیا ہے، آج ڈائس پر کھڑے ہوکر ایف آئی اے کے لوگ دانت نکال رہے تھے، ان کو معلوم ہی نہیں کہ خاتون کی عزت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پوری سوسائٹی کا ساتھ چاہیے، آج میں ہوں کل کو کسی کی بیٹی میری جگہ یہاں ہوگی، میرے بیٹے کے ساتھ تصویر پر جو پراپیگنڈا ہورہا ہے کسی کو احساس ہے؟ جب سے فتنہ پارٹی کا وجود سامنے آیا یہ سوشل میڈیا کا گند وہاں سے شروع ہوا۔ عظمی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کی کردار خواتین کو فٹا فٹ انصاف مل جاتا ہے، میں کہاں جاوں؟ قانون بنائیں تو آپ کی آزادی اظہار رائے خطرے میں آجاتی ہے، میں ہر حد تک جاوں گی، چیف جسٹس پاکستان کی عدالت میں بھی جانا پڑا تو جاوں گی، اگر مجھے انصاف نہ ملا تو کوئی نہیں بچے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی