ن لیگ کے 10 ایم پی ایز نے اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کے اجلاس میں شرکت سے روکنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق درخواست عظمی بخاری، سمیع اللہ خان سمیت دس ن لیگی ایم پی ایز نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی۔ درخواست میں اسپیکر پنجاب اسمبلی، سیکرٹری اسمبلی اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ 23 اکتوبر کے اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر اسپیکر نے بات نہیں کرنے دی۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے عثمان بزدار کو الیکشن کمیشن کے عمران خان فیصلے کیخلاف قرارداد کی اجازت دی۔ موقف میں بتایا گیا کہ قانون کے مطابق قراداد پیش کرنے سے پہلے پوائنٹ آف آرڈر پر اپوزیشن نقطہ نظر پیش کرتی ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے جان بوجھ کر ایک تنازعہ کھڑا کیا۔ درخواست میں بتایا گیا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن کیخلاف بھی ہائیکورٹ میں کیس زیر التوا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے درخواست گزاروں کو اسمبلی اجلاس میں شرکت سے روکا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کا درخواست گزاروں 15 اسمبلی اجلاسوں میں شرکت سے روکنا غیر قانونی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سپیکر پنجاب اسمبلی کے 23 اکتوبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے، عدالت 29 جولائی کو ہونے والے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن کو کالعدم قرار دے۔ خیال رہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے ایوان میں ہنگامہ آرائی کرنے پر رکن صوبائی اسمبلی عظمی بخاری سمیت 10 اراکین پر 15 ویں سلسلہ وار اجلاس کے لیے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی