ڈا ئریکٹر جنرل اسلام آ باد کیپیٹل ٹیریٹری( ڈی جی آئی سی ٹی ) ایڈ منسٹریشن سعید رمضان مساج سینٹر پر غیر قانونی چھا پہ کیس میںہائیکورٹ کی طرف سے توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوتے ہی بیرون ملک چلے گئے ، مساج سینٹر پر چھاپہ کیس میں چیف کمشنر اسلام آ باد کی انکوائری رپورٹ کی کاپی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت داخلہ کو بھی ارسال کر دی گئی جس سے سعید رمضان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ،ڈی جی آئی سی ٹی نے ڈیڑھ ماہ قبل اسلام آباد سے پنجاب تبادلہ ہونے کے باوجود ا بھی تک عہدے کا چارج نہیں چھوڑا،چیف کمشنر اسلام آ باد کیپٹن (ر) نور الامین مینگل نے مساج سینٹر پر چھاپے کیخلاف انکوائری کروائی جس کے بعد انہوں نے اسلام آ باد ہائیکورٹ میں بیان دیا کہ چھاپہ غیر قانونی تھا ۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے مساج سینٹر پر مجسٹریٹ کے ڈرائیور،پولیس کانسٹیبلز اور مبینہ جعلی صحافیوں کے غیر قانونی چھاپے کے خلاف کیس میں غلط بیانی اور جھوٹی رپورٹ جمع کرانے پر ڈائریکٹر جنرل ایڈمن اسلام آباد سعید رمضان کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کر رکھا ہے ۔چیف کمشنر اسلام آ باد کیپٹن (ر) نور الامین مینگل نے واقعہ کی تفصیلی انکوائری کروائی اور عدالت میں جمع کروائی کی رپورٹ میں بتایا کہ مساج سینٹر پر چھاپہ غیر قانونی تھا کیونکہ ڈی آئی جی انکوائری رپورٹ کے مطابق چھاپے سے قبل وارنٹ حاصل نہیں کیے گئے اور نہ ہی وارنٹ حصول کیلئے متعلقہ فورم سے رابطہ کیا گیا۔ غیر قانونی چھاپہ مار ٹیم نے مساج سینٹر سے 5 لاکھ 76 ہزار روپے لوٹے۔ مجسٹریٹ امجد حسین جعفری موقع پر موجود نہیں تھے ان سے ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے اختیارات واپس لے لیے گئے معطل کرکے انکوائری شروع کر دی گئی۔چیف کمشنر اسلام آباد نے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں موقف اختیار کیا کہ تھانہ لوہی بھیر کے ایس ایچ او اختر زمان کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی سی ٹی سعید رمضان کا ڈیڑھ ماہ قبل اسلام آباد سے پنجاب تبادلہ کر دیا گیا تھا تاہم انہوں نے ابھی تک چارج نہیں چھوڑا۔قوائد کے مطابق ٹرانسفر آرڈر کے دس روز میں ہر حال میں چارج چھوڑنا پڑتا ہے تاہم ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود سعید رمضان ڈی جی آئی ٹی آفس پر قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سعید رمضان اپنے خلاف کاروائی شروع ہوتے ہی عہدے کا چارج چھوڑنے کی بجائے بیرون ملک چلے گئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی