وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہمیں علما کی جوتیوں میں بیٹھنے والا ایک ادنیٰ انسان ہوں، سپہ سالار خود حافظ ہیں،قرآن کریم کا نور ان کے دل میں رچا بسا ہے،ہمیں اسلامی لبادے میں ملک دشمنی کرنے والوں کا مقابلہ کرنا ہوگا،، سپہ سالار ،سیاسی حکومت پاکستان کے بہترین مفاد میں کام کررہے ہیں، ہمارا اشتراک قابل دید،آئندہ کیلئے رول ماڈل ہے، آج پاکستان کو سنگین معاشی حالات درپیش ہیں،ہمیں سماجی اور معاشی چیلنجز کا بھرپور نکالنا ہے۔ اسلام آباد میں علما مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جنرل عاصم منیر نے قرآن کریم ،اللہ تعالی اور رسول کے تابع جو گفتگو کی وہ ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے، میں علما کی جوتیوں میں بیٹھنے والا ایک ادنا انسان ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سپہ سالارپاکستان آرمی جنرل عاصم منیر،انتہائی لائق احترام علماو مشائخ کو میرا سلام، آج سپہ سالار کی گفتگو دنیا کے خالق و مالک کا بتایا ہوا راستہ ہے، یہ اگست کا مہینہ ہے، وزیراعظم 14اگست 2024کو ہم 77ویں یوم آزادی جوش و خروش منارہے ہوں گے۔ محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آزادی کیلئے ہمارے آبا اجداد،علما اور رہنماوں نے قائداعظم کی سربراہی میں عزیم تحریک چلائی، وزیراعظم لاکھوں ،کروڑوں لوگوں نے خون کے دریا عبور کیے تب جاکر پاکستان وجود میں آیا، جتنی آج قومی یکجہتی،اتفاق و اتحاد کی ضرورت ہے اتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے 40سالہ سیاسی کیریئر کی روشنی میں بات کہنا چاہتا ہوں، سیاسی حکومت اور اداروں کے درمیان ایسا تعاون پہلے کبھی میں نے اپنے سیاسی کیریئر میں نہیں کیا، سپہ سالار ،سیاسی حکومت پاکستان کے بہترین مفاد میں کام کررہے ہیں، ہمارا اشتراک قابل دید،آئندہ کیلئے رول ماڈل ہے، آج پاکستان کو سنگین معاشی حالات درپیش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سپہ سالار خود حافظ ہیں،قرآن کریم کا نور ان کے دل میں رچا بسا ہے، ہمیں سماجی اور معاشی چیلنجز کا بھرپور نکالنا ہے
یہاں ماضی کی حکومت یا سیاسی لیڈر کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کروں گا، ہمیں اجتماعی کامیابیوں کو بھی سامنے رکھنا چاہیے۔ محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں ان کا مقابلہ کرنا ہے جو اسلامی لبادے میں ملک سے دشمنی کررہے ہیں، ہمیں ملکی قرضوں سے نجات حاصل کرکے اس ملک کو عظیم تر بنانا ہے،اسلامی تاریخ سے ہمیں سبق حاصل کرنا ہے، اپنے آپ کو سب سے زیادہ خطا کار انسان سمجھتا ہوں، ہم سب نے اللہ کی طرف لوٹنا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ 2018سے پہلے عوامی خدمت کا نام تھا، 2018کے بعد عوامی خدمت کی کوئی بات نہیں، سوشل میڈیا پر جھوٹ،حقائق کو مسخ اور گالم گلوچ کا بازار گرم ہے، افواج پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بڑی بڑی قربانیاں دی ہیں، کروڑوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچانے والے خود دنیا سے چلے گئے، شہدا کی سوشل میڈیا پر بے حرمتی کی جارہی ہے، 9مئی کا واقعہ آپ کے سامنے ہے،اس سے زیادہ دلخراش واقعہ تاریخ میں نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو آج بوتے ہیں وہی کاٹتے ہیں، علما کرام سے معتبر اور لائق احترام طبقہ کوئی نہیں، ملک میں منافرت کی سیاست ،تقسیم در تقسیم ہورہی ہے، ہم سب مسلمان ہیں ایک اللہ ،رسول اور کتاب کو ماننے والے ہیں، علما کرام پر بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ جب قومیں ارادہ کرلیتی ہیں تو بڑی سے بڑی رکاوٹ مشکل نہیں بن سکتی، دن رات کوشش ہورہی ہے ملک کی جان معاشی مشکلات سے چھڑائی جائے، اللہ کرے آئی ایم ایف کا یہ پروگرام آخری ہو، ہم نے ترقیاتی کاموں میں سے 50ارب روپے کی خطیر رقم 200یونٹ والوں کیلئے مختص کی،200سے 500یونٹ والے بجلی صارفین کی مشکلات پر بھی بات ہورہی ہے۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہماری سب کی آپس میں مشاورت ہورہی ہے،ایک جامع منصوبہ بنایا جارہا ، کل رات بھی اسی موضوع پر صدر آصف زرداری سے بات ہوئی ہے، ماضی اور آج کا فرق یہی ہے کہ آپس میں مشاورت سے چل رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی