سندھ پولیس نے کراچی سے لاپتا 5 شہریوں کا سراغ لگا کر بازیابی سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی۔ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی جس سلسلے میں سرکاری وکیل اور پولیس حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ پولیس نے عدالت میں ایک لڑکی سمیت 5 لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا ہے کہ لڑکی سمیت کراچی کے مختلف علاقوں سے لاپتا 5 شہریوں کا پولیس نے سراغ لگا لیا ہے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق لڑکی تانیا نے اپنی مرضی سے شادی کر لی ہے جبکہ لاپتا شہری خادم، حماد، عمیر عزیز اور معیز گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔ پولیس رپورٹ کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے پانچوں لاپتا افراد کی کی بازیابی سے متعلق درخواستیں نمٹا دیں۔ عدالت نے لاپتا بچی فروا سمیت دیگر کی بازیابی کے لیے بھی اقدامات تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کسی کا بچہ لاپتا ہے تو ان کی حالت دیکھیں اور بچہ تلاش کریں۔ اس موقع پر سرکاری وکیل نے کہا کہ کچھ لاپتا افراد کے اہلخانہ پولیس سے رابطے میں نہیں ہیں، بیشتر لاپتا افراد کے اہلخانہ جے آئی ٹیز اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوتے، اس پر عدالت نے ہدایت کی کہ جن لاپتا افراد کے اہلخانہ کیسز کی پیروی نہیں کررہے انہیں بھی تلاش کیا جائے۔ عدالت نے پولیس اور سرکاری حکام کو ہدایت کی کہ لاپتہ شہری مطیع اللہ اور دیگر کی بازیابی کے لیے ماڈرن ڈیوائسز کا استعمال کیا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی