لاہور ہائیکورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024 کیخلاف دونوں درخواستیں یکجا کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس 2024 کے خلاف منیر احمد ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی، اظہر صدیق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش نہ ہوئے۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ دونوں درخواستوں میں ایک ہی طرح کے سوالات اٹھائے گئے ہیں جس پر عدالت نے دونوں درخواستیں یکجا کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے دونوں درخواست گزاروں سے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کر لئے۔لاہور ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو معاونت کیلئے 7 اکتوبر کو طلب کر لیا، عدالت نے افتخار احمد کی نئی درخواست کی کاپی سرکاری وکیل کو فراہم کرنے کی بھی ہدایت کر دی۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ صدارتی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے، صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات کو کم یا زیادہ نہیں کیا جاسکتا، عدالت صدارتی آرڈیننس کو کالعدم قرار دے، عدالت پٹیشن کے حتمی فیصلے تک صدارتی آرڈیننس پر عملدرآمد روکنے کا حکم جاری کرے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی