i پاکستان

لاہور ہائیکورٹ نے انٹرنیٹ بندش کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیاتازترین

August 16, 2024

لاہور ہائی کورٹ نے ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس شکیل احمد نے ندیم سرور ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔لاہور ہائیکورٹ میں ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس شکیل احمد نے ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کی۔ بعدازاں عدالت نے وفاقی حکومت کے وکیل کو متعلقہ اتھارٹیز سے ہدایات لیکر 12 بجے پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔ وقفے کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ یہ عوامی مفاد کی درخواست ہے، عدالت اس پر مناسب احکامات جاری کرے گی، میں ابھی فیصلہ محفوظ کررہا ہوں۔ اس پر وفاقی وکیل رانا نعمان نے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ ہمیں انٹرنیٹ کی بندش پر تفصیلی رپورٹ فائل کرنے کی مہلت دی جائے، پی ٹی اے سے معلوم کرنا پڑے گا انٹرنیٹ کیوں سلو کیا ہوا ہے؟ بعد ازاں جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے آپ کو مناسب معلومات ہی نہیں۔ بعد ازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔واضح رہے کہ درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ ملک میں بغیر کسی نوٹس اور وجہ بتائے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپس بند کر دی گئی ہیں، انٹرنیٹ کی بندش سے کاروبار حتی کہ ہر شعبہ ہائے زندگی متاثر ہو رہی ہے۔ ندیم سرور کی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ بند کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، وفاقی حکومت کا انٹرنیٹ بند کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ کو مکمل اور فوری بحال کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی