احتساب عدالت لاہور نے کرپشن اور کک بیکس ریفرنس میں سابق وزیرعلی پنجاب چودھری پرویز الہی کی مستقل حاضری معافی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد کیانی نے پرویز الہی سمیت دیگر کیخلاف گجرات ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن اور کک بیکس ریفرنس پر سماعت کی، سابق وزیراعلی ایک بارپھر احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کی۔پرویز الہی نے حاضری سے مستقل استثنا کی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے جس پر فریقین نے دلائل مکمل کئے، وکلا کا موقف تھا کہ پرویز الہی عمر رسیدہ اور بیمار ہیں جبکہ ڈاکٹر نے بیڈ ریسٹ کی ہدایت کر رکھی ہے، استدعا کی گئی کہ پرویز الہی کی جگہ حاضری کیلئے انوار حسین کو پلیڈر مقرر کیا جائے۔نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے کہا کہ پلیڈر مقرر کرنے کیلئے پرویز الہی کا ہیش ہونا لازم ہے
پرویز الہی پہلے پیش ہوتے رہے ہیں، انہیں ایک بار طلب کیا جائے۔سابق پرنسپل سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی بھی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی۔نیب کے گواہ ڈپٹی سیکرٹری لوکل گورنمنٹ امجد علی نے شہادت قلمبند کروائی، گواہ امجد علی نے بیان دیا کہ میں نے ترقیاتی سکیموں کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا ہے، گجرات ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پنجاب اسمبلی اور کابینہ نے دی۔ملزمان کے وکلا نے بھی گواہ سے بیان پر جرح مکمل کی۔احتساب عدالت نے چودھری پرویز الہی سمیت دیگر کے خلاف ریفرنس پر مزید سماعت 27 فروری تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہی سمیت دیگر پر ترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس اور رشوت لینے کا الزام ہے، احتساب عدالت نے پرویز الہی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر رکھی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی