اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس محسن اختر کیانی کے خط پر توہین عدالت کیس کے تحریری فیصلے میں اینکر پرسن طلعت حسین، وقاص ملک ایڈووکیٹ اور مطیع اللہ جان کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، ایک صفحے پر مشتمل تحریری فیصلہ چیف جسٹس عامر فاروق ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر نے جاری کیا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس محسن اختر کیانی کی درخواست پر توہین عدالت آرڈیننس 2003 کے سیکشن 11 کے تحت توہینِ عدالت کی کارروائی شروع کی گئی ہے۔ مزید کہا گیا کہ ریفرنس اور دعووں کی بنیاد پر اینکر پرسن طلعت حسین، وقاص ملک ایڈووکیٹ اور مطیع اللہ جان کو نوٹس جاری کیے جائیں، یہ افراد آئندہ سماعت سے پہلے اپنے جواب عدالت میں جمع کرائیں۔ تحریری فیصلے کے مطابق پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا )کو بھی نوٹس جاری کیا جائے، پیمرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ زیر بحث انٹرویوز کا ٹرانسکرپٹ تیار کرے اور اسے آئندہ تاریخ کو عدالت میں پیش کرے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں سینئر اینکر پرسن حامد میر، صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کو عدالتی معاون مقرر کیا جاتا ہے، اسی طرح سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ احمر بلال صوفی اور سید احمد حسن شاہ ایڈووکیٹ بھی عدالت کی معاونت کریں گے۔ تحریری فیصلے کے مطابق کیس کی سماعت 30 مئی 2024 کو دوبارہ ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی