i پاکستان

جس طرح مشرف کیخلاف تحریک چلائی اسی طرح ان کیخلاف بھی چلائیں گے، حامد خانتازترین

September 16, 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سپریم کورٹ بار کے سابق صدر حامد خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ہوتے ہوئے کوئی اور آئینی عدالت نہیں بن سکتی، وکلا کسی صورت حکومت کو اجازت نہیں دیں گے اور جس طرح مشرف کیخلاف تحریک چلائی اسی طرح ان کیخلاف چلائیں گے۔ سپریم کورٹ بار کے سابق صدر حامد خان نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی پیکیج لانے کا ماحول ہے اور نا وقت، آئینی ترامیم کے معاملے پر آئین کا جنازہ نکالا جارہا ہے، یہ فارم47 کے ایم این ایز ہیں، انہیں جب مرضی گھیرکر جو مرضی کرالیں۔ انہوں نے کہا کہ وکلا اس ترمیمی بل کو پیش ہونے سے پہلے ہی مسترد کرتے ہیں، جس طرح مشرف کے خلاف تحریک چلائی اسی طرح ان کے خلاف بھی چلائیں گے، سپریم کورٹ کے ہوتے ہوئے کوئی اور آئینی عدالت نہیں بن سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر فیڈرل کانسیٹیوشن کورٹ بنانے ہے تو پہلے ہم وکلا کی لاشوں پر سے گزرنا پڑے گا، 19 ستمبر کو لاہور ہائیکورٹ سے تحریک کا آغاز کریں گے۔ حامد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ ہی آئینی عدالت ہے، کوئی متوازی عدالت نہیں بنائی جا سکتی ، وکلا کسی صورت حکومت کو اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی تبدیلی کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کو بھی نہیں مانتے، آج ہی جسٹس منصور علی شاہ کے چیف جسٹس کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے، 26 اکتوبر کو منصور علی شاہ کے علاوہ کسی اور کو چیف جسٹس نہیں مانیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سب سے زیادہ طاقت کالے کوٹ کی ہے، سارے پاکستان کے وکلا کو نکلنے کی اپیل ہے، آئینی پیکج کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی