i پاکستان

جے یو آئی بلوچستان میں اندرونی اختلافات، صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع نے انتخابات کالعدم قرار دے ر ضلعی کابینہ تحلیل کر دیتازترین

February 04, 2025

بلوچستان کی تیسری بڑی پارلیمانی جماعت جمعیت علمائے اسلام ( ف) میں اختلافات شدت اختیار کر گئے۔صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع نے جے یو آئی کے ضلع کوئٹہ کے انتخابات کالعدم قرار دے کر ضلعی کابینہ تحلیل کر دی ۔صوبائی قیادت اس اقدام کی وجہ انتخابات میں دھاندلی قرار دے رہی ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال سینیٹر مولانا عبدالواسع اور حافظ حمداللہ کے درمیان اختلافات اور جماعت کے اندر گروہ بندی کا نتیجہ ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جے یو آئی کے فعال کارکنوں نے بھی اس عمل پر تنقید کی ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق جے یو آئی کے ایک سینیئر رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بلوچستان میں تنظیم واضح گروہ بندی کا شکار ہے۔ ایک گروہ کی قیادت سینیٹر مولانا عبدالواسع، جبکہ دوسرے گروہ کی سربراہی سابق سینیٹر حافظ حمداللہ کر رہے ہیں۔ دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف صوبائی امیر کے عہدے کا انتخاب بھی لڑا جس میں مولانا عبدالواسع کامیاب ہو گئے۔جے یو آئی کے رہنما کے مطابق ضلع کوئٹہ کے انتخابات حافظ حمداللہ کے حامی گروپ نے جیتے اور مولانا عبدالرحمان رفیق ضلعی امیر بنے, جبکہ مولانا عبدالواسع کے حامیوں سابق ضلعی امیر مولانا ولی محمد ترابی اور سابق صوبائی وزیر عین اللہ شمس کو شکست ہوئی۔ مولانا عبدالواسع نے بظاہر تو ضلعی انتخابات میں دھاندلی کو وجہ بتاتے ہوئے کالعدم قرار دیا ہے لیکن اس کے پیچھے اصل وجہ تنظیمی اختلافات اور گروہ بندی ہی ہے۔

تاہم جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے جنرل سیکریٹری مولانا سید محمود شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے تنظیمی اختلافات کے تاثر کو رد کیا اور کہا کہ ستمبر 2024 میں ہونے والے ضلعی انتخابات میں دھاندلی کی شکایات پر کمیٹی بنائی گئی تھی۔ کمیٹی اور صوبائی کنیونئر کی رپورٹ کے نتیجے میں دھاندلی ثابت ہونے پر صوبائی مجلس عامہ نے یہ اقدام اٹھایا اور ضلعی کابینہ ختم کرکے اس کی جگہ چھ ماہ کے لیے ایک نگراں کونسل تشکیل دے دی ہے۔اس سے قبل گزشتہ برس ستمبر میں ہونے والے جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی انتخابات بھی تنازع کا شکار ہوئے تھے۔ کوئٹہ کے ایک نجی شادی ہال میں ہونے والے انتخابات کے دوران مولانا عبدالواسع اور حافظ حمداللہ کے حامیوں کے درمیان تصادم ہوا۔ حافظ حمداللہ کے حامیوں نے پولنگ سٹیشن کے اندر داخل نہ ہونے دینے پر پتھرا ئوکر کے عمارت کو نقصان پہنچایا۔ اس دوران سکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں اور نجی محافظوں نے ہوائی فائرنگ کی۔حافظ حمداللہ کے حامیوں نے مولانا واسع پر دھاندلی کا الزام لگایا اور کہا کہ مخالف ووٹرز کو داخلے سے روک کر من پسند نتائج حاصل کیے گئے جبکہ مولانا عبدالواسع کے حامیوں کا موقف تھا کہ حافظ حمداللہ غیرمتعلقہ افراد کے ذریعے انتخابی عمل پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔جے یو آئی کے اندرونی ذرائع کے مطابق اس تصادم کے بعد مولانا عبدالواسع نے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان اور مرکزی جماعت سے شکایت بھی کی تھی جس کی بنیاد پر حافظ حمداللہ کو مرکز میں کوئی بھی عہدہ نہیں دیا گیا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی