کراچی میں زیارات کیلئے زمینی راستے سے ایران اور عراق جانے پر حکومتی پابندی کے خلاف مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم )کی جانب سے اعلان کردہ احتجاجی مارچ عارضی طور پر موخر کر دیا گیا ۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے تصدیق کی کہ ایم ڈبلیو ایم کی قیادت نے ان کی درخواست پر کراچی سے حب جانے والا قافلہ موخر کر دیا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے بتایا کہ وہ اس معاملے پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے تفصیلی گفتگو کر چکے ہیں جنہوں نے ملک میں موجود سیکیورٹی خدشات کو اس فیصلے کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ اس کے علاوہ وزیر مملکت طلال چوہدری سے بھی اس سلسلے میں رابطہ کیا گیا ہے۔کامران ٹیسوری نے امید ظاہر کی کہ یہ معاملہ جلد خوش اسلوبی سے حل ہو جائے گا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ مجلس وحدت المسلمین کی قیادت سے ہونے والی بات چیت پر مکمل عملدرآمد کریں گے اور ایک وفاقی نمائندے کے طور پر مسئلے کے حل کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ زائرین کی قیادت سے دوبارہ ملاقات بھی طے ہوگئی ہے، جس میں معاملات حل ہونے کی امید ہے ۔انہوں نے کہا کہ عراقی ویزے کی مدت بڑھانے کی بھی کوشش کریں گے۔اضافی پروازوں کی بات کریں گے ، حکومت سے فضائی ٹکٹ میں رعایت کی درخواست کریں گے۔دوسری جانب وائس چیرمین ایم ڈبلیوایم علامہ احمد اقبال رضوی نے کہاکہ ہمارا مارچ جاری ہے، وقفہ دیا گیا ہے، صورتحال کو دیکھیں گے ، مارچ شروع کرنا پڑا تو کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ زمینی راستے پر پابندی لگا کر متبادل انتظام کرنا چاہیے۔یقینی بنانا ہیکہ زائرین کا مسئلہ حل ہو وہ کربلا پہنچ جائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی