i پاکستان

گزشتہ سال بینکنگ فراڈ کے 27 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے، زیادہ تر اے ٹی ایمز سے متعلق تھے، وفاقی بینکنگ محتسبتازترین

February 25, 2025

وفاقی بینکنگ محتسب سراج الدین نے کہا ہے کہ گزشتہ سال 2024 میں بینکنگ فراڈ کے 27 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ،جس میں زیادہ تر اے ٹی ایمز سے متعلق تھے، کوئی بھی ایسی کال جس میں پلس کا نشان ہو یا دو صفر شامل ہوں اسے کولڈ کال کہا جاتا ہے اسے ریسیو بالکل نہ کریں۔ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صارفین کو بینکنگ فراڈ سے متعلق خبردارکرتے ہوئے اس سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیاہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ کسی صارف کے کچھ کیے بغیر اس کے اکائونٹ سے رقم نکال لی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 2024 میں بینکنگ فراڈ کے 27 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس میں زیادہ تر اے ٹی ایمز سے متعلق تھے۔ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر درخواست گزار وہ لوگ ہیں جو کسی جعلی کال کے جھانسے میں آئے کیونکہ جب کوئی صارف اپنے اکائونٹ یا اپنی ذاتی معلومات کسی کو فراہم کردیتا ہے تو فراڈ کرنے والے کو اس کے اکانونٹ تک رسائی میں آسانی ہوجاتی ہے۔

وفاقی بینکنگ محتسب نے کہا کہ بینک کا اپنا سیکورٹی نظام بہت محفوظ ہے لیکن جب کوئی صارف اپنی معلومات یا او ٹی پی (ون ٹائم پاس ورڈ) کسی کو بتا دیتا ہے تو سیکنڈوں میں رقم ٹرانسفر کرلی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی صارف کو کوئی ایسی کال موصول ہو جس میں پلس کا نشان ہو یا دو صفر شامل ہوں اسے کولڈ کال کہا جاتا ہے، تو اس کال کو ریسیو بالکل نہ کریں۔اس طرح کا فراڈ کرنے والے بہت زیادہ تحمل اور مخلص ہونے کا ڈرامہ کرتے ہیں یا دھمکی آمیز لہجے میں بات کرتے ہیں اور خود کو کسی ادارے یا لا انفورسمنٹ ایجنسی کا نمائندہ ظاہر کرتے ہیں۔تمام صارفین اس بات کو ذہن نشین کرلیں کہ کسی بھی بینک کا نمائندہ آئوٹ بانڈ کال نہیں کرسکتا، لہذا کوئی بھی ایسی کوئی کال رجسٹرڈ نمبر سے بھی آئے تو اس کو کوئی جواب ہی نہ دیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی