i پاکستان

گزشتہ روز پاکستانی جمہوریت کا 9 مئی تھا ، اسے سیاہ باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا، علی محمد خانتازترین

September 10, 2024

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی )کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ گزشتہ رات ہمارے رہنماوں کو پارلیمنٹ ہاوس، مسجد اور حجرے سے اٹھایا گیا، گزشتہ رات جو ہوا، وہ پاکستان کی جمہوریت کا 9 مئی تھاجسے پاکستان کی تاریخ میں ایک کالے باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنا مقدمہ لڑ رہے ہیں، آج میرا مقدمہ جمہوریت کا ہے، گزشتہ رات جو ہوا، پارلیمان کے ساتھ ہوا ہے، اسپیکر صاحب، ہم اسرائیل میں نہیں، پاکستان میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کے ساتھ اراکین پارلیمنٹ نے اس ایوان میں پناہ لی، وہ چھپتے پھرے کہ پناہ مل جائے، پھر مسجد میں پناہ لینے والے مولانا نسیم صاحب کو بھی اٹھا لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جمشید دستی کو پناہ نہ مل سکی، مسجد سے ملحقہ حجرے سے انہیں اٹھا لیا گیا، 9 مئی میں جو غلط تھا، وہ غلط تھا، گزشتہ رات جو ہوا، وہ پاکستان کی جمہوریت کا 9 مئی تھا، 10 ستمبر 2024 پاکستان کی تاریخ میں ایک کالے باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ قومی تاریخ جو قربانیوں سے بھری پڑی ہے، جس میں ذوالفقاربھٹو، بینظیر بھٹو کی لاش بھی ہے، جس میں عمران خان کے جسم پر لگنے والی 4 گولیاں بھی ہیں، لیکن افسوس ہے کہ گزشتہ رات بھارت، امریکا اور اسرائیل سے نہیں، میرے اپنے وطن کے اداروں کے کچھ لوگ، کون تھے وہ نقاب پوش لوگ جو پاکستان کے عوام میں گھس گئے اور یہاں سے ہمارے لوگوں کو اٹھا کر لے گئے، یہ جمہوریت، پاکستان اور آئین پر حملہ ہے۔ علی محمد خان نے کہا کہ گزشتہ رات جس نے پاکستان کے پارلیمنٹ پر ہلہ بولا ہے، جہاں، جہاں سے یہ حکم آیا ہے، اگر آرٹیکل 6 لگانا ہے تو ان پر لگاو، ان پر لگنا چاہیے۔ رہنا پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر بے عزتی کوئی سمجھے، یہ حملہ اگر کوئی سمجھے، عمران خان پر نہیں، عامر ڈوگر پر نہیں، شیخ وقاص پر نہیں، یہ حملہ اسپیکر صاحب آپ پر، وزیر اعظم شہباز شریف، شہید بینظیر کے بیٹے بلاول بھٹو پر ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی