i پاکستان

غزہ کی صورتحال پر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، ترجمان دفتر خارجہتازترین

September 12, 2024

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں، ڈونلڈ لو بھارت و بنگلہ دیش کے دورے پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے، کسی ملک کا دورہ دو ممالک کے ترجیحات کے بنیاد پر ہوتا ہے، غزہ کی صورتحال پر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے،پاکستان غزہ کے المواصی کیمپ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتا ہے،جنوبی ایشیا کا مستقبل امن میں ہی پنہاں ہے، پاکستان ایس سی او کو اہم تنظیم سمجھتا ہے ، تنظیم ترقی اور سلامتی کے تناظر میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے، عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر خامو ش نہیں رہنا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اسرائیلی قابض افواج کی 10 ستمبر کو غزہ کے المواصی کیمپ پر حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، اسرائیلی قابض افواج نہتے فلسطینیوں کو بربریت کا نشانہ بنارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ محفوظ پناہ گاہوں میں پناہ گزین فلسطینیوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، اسرائیلی فورسز غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہی ہیں، غزہ کی صورتحال پر عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، پاکستان غزہ پرجاری اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتا ہے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان 7 ستمبر کو شام میں اسرائیل کی جانب سے حملوں کی مذمت کرتا ہے، پاکستان حملوں کو شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی سمجھتا ہے، حملوں میں متعدد شہری جاں بحق ہوئے، ہم شامی عوام کے ساتھ ان حملوں پر ہمدردی کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم وزرائے تجارت کا 33 واں اجلاس اسلام آباد میں شروع ہوگیا ، 2 روزہ اجلاس ایس سی او کے باقاعدہ میکنزم کا حصہ ہے، ایس سی او وزرائے تجارت اجلاس میں وزراتی سطح کے حکام بشمول نائب وزرا شرکت کر رہے ہیں، جنوبی ایشیا کا مستقبل امن میں ہی پنہاں ہے، پاکستان ایس سی او کو اہم تنظیم سمجھتا ہے، یہ تنظیم ترقی اور سلامتی کے تناظر میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن کے سیکریٹری جنرل گزشتہ روز اسلام آباد پہنچے ہیں ۔انہوں نے پاکستان کے میری ٹائم سیکیورٹی کے حوالے سے اعلی معیارات کا اعتراف کیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت میں کشمیریوں پرمظالم کاسلسلہ جاری ہے، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔بھارت مقبوضہ کشمیرمیں گرفتار تمام سیاسی رہنمائوں کو رہا کرے انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر خامو ش نہیں رہنا چاہیے اور کشمیر تنازع اقوام متحدہ کی قراردادوں کیمطابق حل کرنے میں کردار ادا کرے۔ مقبوضہ کشمیر میں مقامی سیاسی جماعتوں پر پابندی بھارت کی غیر قانونی غیر آئینی عزائم کا حصہ ہے۔مقبوضہ کشمیر میں عوامی حقوق کی بات کرنے والی سیاسی جماعتوں کو سیاہ قوانین کے تحت دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے۔ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارتی عدلیہ بھی بھارت سرکار کے غیر آئینی اور غیر قانونی ہتھکنڈوں میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی طور پر کالعدم قرار دی گئی سیاسی جماعتوں پر پابندی ختم کی جائے۔آسٹریلیوی نژاد پاکستانی شہری حسن عسکری کے معاملے پر ترجمان دفتر خارجہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ 2 ممالک کے درمیان سفارتی کمیونیکیشن پر بات چیت نہیں ہوتی، پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان اس معاملے پر مشاورت جاری ہے، حسن عسکری کا ای سی ایل سے نام ہٹانے کا فیصلہ وزارت داخلہ کا اختیار ہے۔جنوبی و وسطی ایشیائی امور کے معاون وزیرِ ڈونلڈ لو کے دورہ انڈیا اور بنگلہ دیش پر رد عمل دیتے ہوئے ممتا زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں، ڈونلڈ لو کے دورے پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے، کسی ملک کا دورہ دو ممالک کے ترجیحات کے بنیاد پر ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکی انتظامیہ کی جانب سے امریکا کے دورے کے خواہشمندوں کو ویزے جاری کرنے کے حق کا احترام کرتے ہیں، ہم امریکی سفارت خانے کے ساتھ رابطے میں ہیں، امریکی سفارت خانے نے یقین دہانی کرائی ہے کہ نجی صحافیوں کو امریکی ویزے کیلیے اضافی دستاویز کی ضرورت نہیں ہو گی۔ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان نے مسلسل اسلاموفوبیا اور زینوفوبیا کے معاملات کو عالمی فورمز پر اجاگر کیا، آئندہ بھی ان معاملات کو ایسے فورم پر اٹھاتے رہیں گے، پاکستان اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور فیوچر سمٹ میں نمائندگی یقینی بنائے گا اور مناسب وقت پر اس نمائندگی کا اعلان کریں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی