چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ فوڈ سیفٹی پاکستان کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے ،مضرصحت خوراک اور آلودہ پانی کے باعث صحت کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس سے لاکھوں پاکستانی متاثر ہورہے ہیں، ہمارے صحت کے شعبے کے نظام پر کافی بوجھ بڑھ رہا ہے،تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں، غیر متوقع چیلنجز جیسے کہ وبائی امراض، قدرتی آفات، اور موسمیاتی تبدیلیاں ہماری خوراک کی فراہمی کو نمایاں طور پر متاثر کر سکتی ہیں اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم صحت عامہ کے تحفظ کے لیے اپنے غذائی تحفظ کو یقینی بنائیں۔۔ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے 2024 کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہپاکستان نے فوڈ سیفٹی کے معیار کو مزیدبہتر بنانے میں اہم پیش رفت کی گئی ہے،ہمیں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا، اپنی فوڈ سیفٹی ایجنسیوں کی صلاحیتوں کو بڑھانا، اور فوڈ سیفٹی کے ضوابط پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہیے، چیئرمین سینیٹ نے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول کسانوں، فوڈ پروسیسرز، ڈسٹری بیوٹرز اور صارفین پر زور دیا کہ وہ خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کسانوں کو محفوظ زرعی طریقوں کو اپنانا چاہیے،خوراک کے کاروبار کو حفظان صحت کے سخت عالمی معیارات پر عمل کرنا چاہیے، اور صارفین کو چاہیے کہ وہ جو خوراک خریدتے ہیں اور کھاتے ہیں اس کے معیار کے بارے میں محتاط رہیں، اس ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے پر ہم ایک محفوظ اور صحت مند پاکستان بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد کریں، اپنی اجتماعی کوششوں کے ذریعے، ہم خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں اور اپنی قوم کے روشن مستقبل کو یقینی بنا سکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی