پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسلمان فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے رمضان المبارک کے آخر ی جمعة المبارک(الوداع جمعہ) کو یوم القدس منایا گیا ۔قبلہ اول کی آزادی کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں اور اسرائیلی بربریت کا شکار فلسطینیوں کی حمایت میں تقاریب کا انعقاد کیا گیا ۔مجلس وحدت المسلمین کے تحت لاہور پریس کلب پر القدس کی یاد میں چراغاں اور تصویری نمائش کی گئی جس میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔علامہ باقر زیدی نے کہا کہ شہدائے راہ بیت المقدس کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔کراچی میں یوم القدس کی ریلی نمائش چورنگی سے تبت سینٹر تک نکالی گئی ، ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کو ایم اے جناح روڈ کے بجائے متبادل روٹ دیا گیا ۔اس موقع پر جڑواں شہروں سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بھی قبلہ اول کی آزادی کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں ۔جلسے جلوسوں اور تقاریب کا اہتمام کیا گیا اور غزہ کے بے گناہ شہریوں پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کی گئی اور عالمی برداری سے اسرائیل کو لگا م دینے کی اپیل کی گئی ۔اس موقع پر پنجاب سمیت ملک بھر میں جمعتہ الوداع اوریوم القدس کیموقع پر سکیورٹی انتظامات مکمل کئے گئے،لاہر یں جمعتہ الوداع کے اجتماعات پر3ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات رہے ۔سی سی پی اوبلال صدیق کمیانہ کا کہنا تھاکہ کہ یوم القدس ریلیوں کی سکیورٹی پر4ایس پیز، 8 ڈی ایس پی سمیت1ہزارسے زائد اہلکارتعینات کیے گئے
،ڈولفن اسکواڈکی 88 ٹیمیں،پی آریو کی52اورایلیٹ فورس کی12ٹیمیں پٹرولنگ پر رہے ۔ نماز جمعہ اوریوم القدس ریلیوں پرپولیس ریسپانس یونٹ موثرپٹرولنگ یقینی بنا یا گیا ، جمعہ کے اجتماعات اور ریلیوں کے دوران ٹریفک کی روانی کو برقرار کھنے کیلئے بھی خصوصی اقدامات کئے گئے ۔داخلی وخارجی راستوں پرچیکنگ اور نگرانی کا عمل سخت کیا گیا تھا انٹیلی جنس بیسڈ سرچ اینڈ سویپ آپریشنز جاری ر رہے ۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی ہدایت پر سپیشل برانچ اور بم ڈسپوزل سکواڈز کے ذریعے ضروری آپریشن بروقت مکمل کئے گئے ۔ واک تھرو گیٹس، سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہوں اور عبادت گاہوں میں داخل ہونے والے ہر شخص کی بذریعہ میٹل ڈیٹیکٹر جسمانی تلاشی لی گئی ۔ اسی طرح مناسب پارکنگ ایریاز پنڈال سے محفوظ فاصلے پر مختص کیے کئے گئے اور مساجد اور امام بارگاہوں کے اطراف میں موثر کومبنگ آپریشنز مکمل کیے گئے ۔ ہوٹلز، ریسٹورنٹس، عید بازاروں اور عوامی مقامات کی سیکیورٹی پر خصوصی توجہ دی دی گئی ۔ عبادت گاہوں کے اطراف ٹریفک کی روانی کیلئے موثر ٹریفک پلان ترتیب د یا گیا تھا ۔ آتشیں اسلحہ رکھنے اور اسکی نمائش پر پابندی عائد رہی ۔ تمام شہروں اور بین الصوبائی داخلی خارجی راستوں پر حفاظتی چیک پوسٹس قائم کی گئی تھیں ۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے متعلق اداروں ریسکیو 1122، سول ڈیفنس، بم ڈسپوزل سکواڈ اور محکمہ صحت کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی