داعش خراسان افغانستان میں کمزور علاقائی کنٹرول کا فائدہ اٹھا رہی ہے جس نے نہ صرف عبوری افغان حکومت بلکہ پورے خطے کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ میڈیاپورٹ کے مطابق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حال ہی میں ضلع کنڑ کی تحصیل چھپا درہ میں داعش خراسان کے کمانڈر گل ناظم عرف مولوی ذاکر کی سربراہی میں ایک اجلاس منعقد ہوا، اس اجلاس میں افغان عبوری حکومت کے خلاف دہشتگرد سرگرمیاں بڑھانے، کنڑ اور ننگرہار میں اپنے اثر و رسوخ کو مضبوط کرنے اور بعض افغان طالبان رہنمائوں کے قتل کی منصوبہ بندی کی گئی۔افغان عبوری حکومت کو چاہیے کہ وہ اس بڑھتے ہوئے خطرے کا فوری اور موثر مقابلہ کرے، داعش خراسان اور ٹی ٹی پی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں اور موقع ملتے ہی نقصان پہنچانے سے گریز نہیں کریں گے، افغان عبوری حکومت سے گزارش ہے کہ وہ فتنہ الخوارج یعنی ٹی ٹی پی کی سرپرستی سے باز رہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی