چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے کہا ہے کہ چینی شہرلین ای کے ساتھ شراکت داری کے فروغ سے سی پیک کو تقویت ملے گی، باہمی اقدامات کے ذریعے مشترکہ خوشحالی میں مدد ملے گی۔گوادر پرو کے مطابق چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے چین اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے لئے صوبہ شانڈونگ کے شہر لین ای کا دورہ کیا۔ سفیر نے لینی کے میئرچانگ باولیانگ سے ملاقات کی۔ فریقین نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے اور تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے، خاص طور پر لاجسٹک نیٹ ورکس اور تربیتی اقدامات کی ترقی کی نئی راہیں تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ سفیر پاکستان نے لین ای کی لاجسٹکس اور کسٹم آپریشنز کی مہارت سے فائدہ اٹھانے میں پاکستان کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ فریقین نے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ٹی وی ای ٹی) میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ لین ای کے ساتھ شراکت داری میں اضافے سے چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کو تقویت ملے گی اور باہمی اقدامات کے ذریعے مشترکہ خوشحالی میں مدد ملے گی۔گوادر پرو کے مطابق اپنے دورے کے دوران سفیر ہاشمی نے لین ای میں متعدد اہم تنصیبات کا دورہ کیا جن میں لین ای امپورٹ کموڈٹی سٹی مال، لین ای انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر، لین ای ٹریڈ سٹی ہولڈنگ گروپ، لین ای پورٹ اور لین ای لاجسٹکس پارک شامل ہیں۔
انہوں نے ہر سائٹ پر تجارتی سہولت کاری اور لاجسٹک انفراسٹرکچر میں تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔ ان دوروں نے چین کے علاقائی اور عالمی تجارتی فریم ورک میں لین ای کی اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کیا ، اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح شہر کی جدید لاجسٹک صلاحیتیں تجارتی اور معاشی تعاون کے ماڈل کے طور پر کام کرسکتی ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق لین ای، چین کے صوبہ شانڈونگ میں واقع ہے، اور اپنے وسیع پیمانے پر تجارت اور لاجسٹک نیٹ ورکس کے لئے مشہور ہے. چین کے سب سے بڑے لاجسٹک مراکز میں سے ایک کی حیثیت سے ، لین ای مقامی اور بین الاقوامی تجارت میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے ، اپنے جدید بنیادی ڈھانچے کے ذریعے سرحدوں کے آر پار سامان کی نقل و حرکت کی سہولت فراہم کرتا ہے ، جس میں لین ای پورٹ اور جامع لاجسٹک پارکسشامل ہیں۔ لین ای چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو(بی آر آئی) میں ایک اہم کھلاڑی ہے، جو پاکستان جیسے ممالک کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی