سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ بھارت ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے، بھارت کے ساتھ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے تک مسئلہ کشمیر پر مذاکرات نہیں کیے جائیں گے، دنیا میں سپر پاورز کے توازن بدل رہے ہیں، چین مضبوط ہو رہا ہے اور مغرب زوال پذیر ہے، بنگلا دیش میں بھارت نواز حکمرانوں کو شکست اور نیپال میں بھی بھارت کا اثر و رسوخ کم ہوا ہے، دیگر پڑوسی ممالک بھی پاکستان اور چین کے قریب آ رہے ہیں، پاکستان نیوکلیئر پاور ہے، مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین پر کبھی بھی کمپرومائز نہیں کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق آل پارٹیز حریت کانفرنس آزاد کشمیر چپٹر کے زیر اہتمام مظفر آباد میں "کشمیر محاصرے میں ہے" کے عنوان سے سیمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔ سیمپوزیم میں وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق، کنوینئر آل پارٹیز غلام محمد صفی، سینیٹر مشاہد حسین سید، وزرائے حکومت، اظہر صادق، چوہدری محمد رشید، تقدیس گیلانی، پیر مظہر سعید شاہ، سینئر پارلیمنٹیرین قمر زمان کائرہ، ممبر آل پارٹیز حریت کانفرنس عبدالحمید لون، صدر یوتھ پارلیمنٹ عبید قریشی سمیت قائدین حریت کانفرنس، افسران، طلبا و طالبات، سول سوسائٹی اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض نائیلہ الطاف کیانی نے انجام دیئے جبکہ ممبر آل پارٹیز حریت کانفرنس عبدالحمید لون نے تلاوت کلام پاک کی، تقریب کے آغاز میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی ابتر صورتحال پر مختصر ڈاکومنٹری دیکھائی گئی جس میں بھارتی مظالم کے متعلق شرکا کو آگاہ کیا گیا۔ سیمپوزیم سے وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے ساتھ آزاد کشمیر حکومت کی تاریخی عہد بارے شرکا کو آگاہ کیا۔ سیمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کنوینئر آل پارٹیز حریت کانفرنس آزاد کشمیر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ دنیا میں اصل بڑائی اللہ کی ہے، امریکہ اور بھارت سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے، کشمیر ایشو کے مختلف پہلو ہیں، جدوجہد آزادی کشمیر کا ایک پہلو بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیاں اور دوسرا تحریک آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کی کوششوں کو موثر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو بھارتی جنگی جرائم کے خلاف اور آزادی کے حق میں آواز اٹھانے کی سزا دی جارہی ہے، دنیا پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل سلامتی کونسل کی قراردادوں میں مضمر ہے، استصواب رائے کے علاوہ کوئی آپشن قبول نہیں، پاکستان کی حمایت پر ان کے شکر گزار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز حریت کانفرنس کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کی آواز کو دنیا بھر میں اجاگر کرنا ہے، بھارتی مظالم اور بدترین ریاستی دہشتگردی کو ایکسپوز کرنا اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے لیے آواز بلند کرنا ہے، پاکستان کو استحکام اسی وقت ملے گا جب کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کے ساتھ جڑ جائے گا۔ سابق وفاقی وزیر، سینئر پارلیمنٹیرین اور رہنما پاکستان پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور کشمیریوں کا تاریخی رشتہ ہے، پاکستان کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، ہمیں اپنی خامیوں کو سمجھنا ہو گا اور دشمن کی طاقت کا اندازہ رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں علم کی قدر ہے، علم کے بل بوتے پر حاکمیت قائم ہوتی ہے، نوجوانوں کو تعلیم کی طرف راغب ہونا ہو گا، ہم علم کے میدان میں مہارت اور دسترس حاصل کریں گے تو دنیا ہماری بات سنے گی، ہماری اجارہ داری قائم ہو سکے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی بنیاد جدوجہد آزادی کشمیر پر رکھی گئی تھی، ہمیں معاشرتی اور قومی سطح پر ٹھیک ہونا ہو گا، مستحکم پاکستان سے ہی مسئلہ کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکتا ہے، اگر پاکستان مضبوط ہوگا تو دنیا پاکستان کی بات سنے گی۔ سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے سیمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے، بھارت کے ساتھ 5 اگست 2019 کے بعد سے تجارت بند کردی گئی ہے، بھارت جب تک مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال نہیں کرتا پاکستان بھارت کے ساتھ نہ ہی کسی طرح کی تجارت کرے گا اور نہ ہی بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں سپر پاورز کے توازن بدل رہے ہیں، چین مضبوط ہو رہا ہے اور مغرب زوال پذیر ہے، بنگلا دیش میں بھارت نواز حکمرانوں کو شکست اور نیپال میں بھی بھارت کا اثر و رسوخ کم ہوا ہے، دیگر پڑوسی ممالک بھی پاکستان اور چین کے قریب آ رہے ہیں، پاکستان نیوکلیئر پاور ہے، مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین پر کبھی بھی کمپرومائز نہیں کرے گا۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر کامسٹ یونیورسٹی ڈاکٹر محمد نفیس ذکریا نے ویڈیو لنک خطاب میں کہا ہے کہ میڈیا اور ڈیجیٹل میڈیا کا کردار مثالی ہے، ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی آر ایس ایس کا ایک سیاسی ونگ ہے، کلبھوشن یادو، احسان اللہ احسان کا کردار اور ٹی ٹی پی کو بھارتی فنڈنگ دراصل یہ بھارت کے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت ہیں۔ سیکرٹری جنرل آل پارٹیز حریت کانفرنس ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے اپنے خطاب میں سیمپوزیم کے اغراض و مقاصد بارے آگاہ کیا اور کہا کہ آل پارٹیز حریت کانفرنس کشمیریوں کی آواز ہے، شہدا کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، کشمیریوں کے جذبے بلند ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا ہے، پاکستان کی کشمیر پالیسی کو سراہاتے ہیں، بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں نوجوانوں کو بدترین مظالم کا نشانہ بنا رہی ہے، نوجوان تحریک آزادی کو موثر انداز میں لیڈ کررہے ہیں، نوجوانوں کی جدوجہد رنگ لائے گی۔ لندن سے حریت لیڈر مزمل ٹھاکر نے سیمینار سے اپنے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ حریت قیادیت کے کردار کو سراہنا ہو گا، حریت قیادت کشمیریوں کی بھرپور اور موثر آواز ہے، کشمیریوں کی انگنت قربانیاں ہیں، کشمیری اپنی مسلم اور کشمیر شناخت کے لیے لڑ رہے ہیں، بھارت کی ہندوتوا نواز حکومت مسلم کش پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیں بیانیہ کی جنگ لڑنا ہوگی۔ ڈائریکٹر کشمیر ایکشن نیٹ ورکس کیرن فیسڈر نے سیمپوزیم سے ویڈیو لنک خطاب میں کہا ہے کہ بھارت ٹرانسنیشل ریپریشن میں ملوث ہے، بین الاقوامی دہشتگردی اب بھارت کا تعارف بن گیا ہے، بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں کھلی دہشتگردی کر رہا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یوتھ پارلیمنٹ کے صدرعبید قریشی نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت اور آل پارٹیز حریت کانفرنس سمیت اوورسیز کا مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے کردار مثالی رہا ہے، ہمیں ملکی مفاد عزیز رکھنا چاہیے، مختلف نظریات کے باوجود ہمیں سیاسی نظریات سے بالاتر ہو کر قومی مفاد کو ترجیح بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لیے ڈیجیٹل وار کو موثر بنانا ہو گا، نوجوان مسئلہ کشمیر کو ڈیجیٹل فورمز پر اجاگر کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں، دنیا میں کشمیر کاز کی آواز بنیں اور دنیا کے بدلتے تقاضوں کے مطابق خود کو بھی بدلیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی