i پاکستان

بانی پی ٹی آئی کان کے کچے ، وفاداری کا بدلہ یوں لیا جائیگا تو کوئی آگے نہیں آئے گا ، شیر افضل مروتتازترین

February 13, 2025

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کان کے کچے ہیں،، وفاداری کا بدلہ یوں لیا جائیگا تو کوئی آگے نہیں آئے گا،میں اس سلوک کا کبھی مستحق نہیں تھا، پارٹی میں رہوں یا نہ رہوں سچائی اور عزت نفس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کروں گا، اپنا نقطہ نظر پیش کرنے کیلئے الیکٹرانک و سوشل میڈیا کا بائیکاٹ ختم کرتا ہوں۔تحریک انصاف سے نکالنے جانے پر اپناردعمل دیتے ہوئے شیرافضل مروت نے کہا کہ میں روزانہ کی ٹرولنگ سے بیمار ہو گیا ہوں، پارٹی ڈسپلن کی وجہ سے سازشیوں کو جواب نہیں دے سکا، مجھے اپنی پارٹی کے لوگوں نے بار بار بدنام کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف کان کے کچے ہیں ، لوگوں کی باتوں پر یقین کر لیتے ہیں وفاداری کا بدلہ یوں لیا جائے گا تو بانی تحریک انصاف کے لیے کوئی آگے نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک خاتون سازشی نے بھی میرے خلاف سازش رچائی ہے، میرے پاس بہت سی ان کہی کہانیاں ہیں۔ میرے ساتھ پی ٹی آئی کے ان افراد نے ناانصافی کی ہے جو مجھے شروع سے ناپسند کرتے تھے، میرا ایسے لوگوں سے جھگڑا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن میں ایسے اذیت دینے والوں کے سامنے کبھی نہیں جھکوں گا، میرا جرم صرف یہ ہے کہ میں نے پارٹی کے اندر کبھی کسی گروپ کا ساتھ نہیں دیا کیوں کہ میں نے ہمیشہ خان کو اپنا لیڈر مانا، میں اپنا نقطہ نظر پیش کرنے کے لیے الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کا جاری بائیکاٹ ختم کرتا ہوں۔

شیرافضل مروت نے کہاکہ میں عمران خان کے نظریات کے خلاف کبھی نہیں جائوں گا اور وہ ہمیشہ میرے لیڈر رہیں گے، میں ان کی پوزیشن اور اس حقیقت کو سمجھتا ہوں کہ ان کے پاس معلومات تک محدود رسائی ہے اور اس حقیقت کو کہ وہ سازشیوں کے گھیرے میں ہیں۔میں امید کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے کارکنان آزمائش کی اس گھڑی میں ساتھ دیں گے کیوں کہ میں ان کی آزمائش کی گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ آئیے ان موقع پرستوں کے خلاف اکٹھے کھڑے ہوں جنہوں نے پچھلے ایک سال میں عمران خان اور پارٹی کو ناکام کیا، پارٹی میں رہوں یا نہ رہوں سچائی اور عزت نفس پر کبھی سمجھوتہ نہیں کروں گا، میری اقدار مجھے کبھی بھی ناانصافی کے خلاف رحم مانگنے کی اجازت نہیں دیں گی اور اگر یہ فیصلہ یکطرفہ طور پر واپس نہ لیا گیا تو میں کبھی بھی اس کی درخواست نہیں کروں گا۔رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وہ پارلیمنٹیرینز جنہوں نے 26ویں ترمیم کے دوران اپنے ہوش و حواس بیچ دیئے وہ آج بھی پی ٹی آئی میں ہیں جب کہ مجھے بلا وجہ نکال دیا گیا ہے، میں اس سلوک کا کبھی مستحق نہیں تھا، میں پاکستان کے اندر اور بیرون ملک پی ٹی آئی کے ان تمام رہنماں سے گزارش کرتا ہوں کہ جن کے ساتھ میں نے بہت برے دنوں میں کام کیا، ہمت پیدا کریں اور اس ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائیں، یہ منصفانہ یا جمہوری انداز نہیں بلکہ آمریت ہے، اگر اس اجارہ داری کو نہ روکا گیا تو یہ ہمیں مکمل ناکامی کی طرف لے جائے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی