i پاکستان

بڑا بریک تھرو، ن لیگ اور پیپلزپارٹی آئینی عدالتوں کے قیام سے پیچھے ہٹ گئیںتازترین

October 17, 2024

26 ویں آئینی ترمیم پر بڑا بریک تھرو ہوگیا، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی آئینی عدالتوں کے قیام سے پیچھے ہٹ گئیں، خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں اور جے یو آئی میں آئینی بنچ کی تشکیل پر اتفاق ہوگیا، حکومت اور جے یو آئی نے مشترکہ مسودہ پر پی ٹی آئی سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے، مولانا فضل الرحمان حتمی مسودہ پی ٹی آئی قیادت کیساتھ شیئر کرینگے ۔ جمعرات کو26ویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کے لیے قائم پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا جس میں جمعیت علمائے اسلام کی تجویز پر حکومت اور پیپلزپارٹی نے آئینی عدالت کے قیام سے پیچھے ہٹنے پر رضامندی ظاہر کردی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پارلیمانی جماعتوں کی جانب سے آئینی ترمیمی مسودوں پر اتفاقِ رائے کے قیام اور پارلیمانی جماعتوں کے مسودوں کو یکجا کرنے پر گفتگو ہوئی۔جے یو آئی ایف نے حکومت اور پیپلزپارٹی کو آئینی عدالت کا مسودہ واپس لینے کی تجویز دی جس پر پیپلزپارٹی اور حکومت نے آئینی عدالت کا مسودہ واپس لینے پر رضامندی ظاہر کردی۔اجلاس میں تجویز پیش کی گئی کہ آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ تشکیل دیا جانا چاہیے۔اجلاس کے بعد صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)، پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام اور ایم کیو ایم آئینی کے مابین آئینی ترمیم پر اتفاق رائے ہے اور ایک دو روز میں مکمل طور پر اتفاق رائے ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے آج اجلاس میں اپنی تجاویز پیش نہیں کیں۔خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اے این پی، ایم کیوایم اور بی این پی کا ڈرافٹ مل چکا ہے۔

اسپیشل کمیٹی کا اجلاس (آج) جمعہ کو ڈیڑھ بجے ہوگا۔ مزید کہا کہ آئینی کمیٹی میں موجود پی ٹی آئی کے لوگ بے بس ہیں، بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کے پاس کوئی مینڈیٹ ہی نہیں، بار بار ڈرافٹ مانگا لیکن پی ٹی آئی نے ابھی تک ترامیم نہیں دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ لاہور اور راولپنڈی میں طلبا احتجاج میں پی ٹی آئی کا ہاتھ ہے، پی ٹی آئی نے ارکان پارلیمنٹ کے اغوا کا بتایا،اسپیکر کو آگاہ کردیا، اسپیکر قومی اسمبلی اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی نے دعوی کیا ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم کے معاملے پر اتفاق رائے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بس اب ایک پھونک کی دیر ہے، یہ پھونک کمیٹی مارے گی، تقریبا سب کا اتفاق ہوگیا ہے۔اس موقع پر ان کے ساتھ موجود پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمن نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے مسودہ نہیں دیا اور آج شام پی ٹی آئی، جمیعت علمائے اسلام کے ساتھ بیٹھے گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کا مسودے پر اتفاق ہوگیا ہے۔دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہم نے اپنا مسودہ تیار کر لیا ہے لیکن بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد اپنا مسودہ پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ہوگی اور امید ہے کہ وہ عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔انہوں نے ہمارے رہنماں کو گرفتار کیا جا رہا ہے جس کے خلاف ہم کل احتجاج کریں گے۔اس حوالے پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ ہم آئینی ترامیم پر مخالفت کررہے ہیں اور حکومت کے پاس آئینی ترمیم کے لیے نمبرز پورے نہیں ہیں۔عمر ایوب نے دعوی کیا کہ آئینی ترمیم منظور کروانے کے لیے حکومت کے پاس نمبرز پورے نہیں ہیں اور اسی وجہ سے ارکان کو ایک، ایک ارب روپے تک آفر کی جارہی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی