اسلام آباد ہائیکورٹ نے وکیل انتظار پنجوتھا بازیابی کیس میں آئی جی اسلام آباد پولیس کو آج (منگل کو) طلب کرلیا، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ 10دن ہو گئے ، کیا زمین کھا گئی بندے کو؟بس بہت ہوگیا، کل مغوی کو بازیاب کراکے پیش کریں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں انتظار پنجوتھا بازیابی کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کوئی پیش رفت ہوئی ہے،وکیل فیصل چودھری نے جواب دیا کہ ہمیں فوٹیجز اور تصاویر مل گئی تھیں،فی الحال کوئی پیشرفت نہیں ہوئی،آئی بی کی رپورٹ آپ نے مانگی تھی،ایس ایچ او نے کہا کہ آپ کے احکامات پر ہم نے رابطہ کیا، 2تصاویر فرنٹ کی ملی ہیں وہ دے دیں،چیف جسٹس نے کہاکہ تفتیش آپ نے کرنی ہے انہوں نے نہیں،ایس ایچ او نے کہاکہ 5بجکر 2منٹ تک گاڑی نظر نہیں آ رہی ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ 2منٹ سے آگے بھی چلیں ناں،ایس ایچ او نے کہاکہ آگے جو کیمرے ملے کالا چٹا ایئرپورٹ پر گئے لیکن کچھ نہیں ملا، چیف جسٹس نے کہاکہ آئی بی کو ہم نے ہدایات دی تھیں عدالت کے سامنے کوئی غلط بیانی نہ کریں،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ آئی بی پارٹی نہیں تھی،چیف جسٹس نے کہاکہ غلط بیانی کی کوئی حد ہوتی ہے، آئی جی کو کہیں کل پیش ہوں،10تاریخ تک سارے سوئے ہوئے تھے،بار بار پوچھ رہا ہوں رپورٹ کا کیا بنا؟ آج ہر حال میں مجھے رپورٹ چاہئے، مجھے فائل پر رپورٹ لگی ہوئی چاہئے،10دن ہو گئے ، کیا زمین کھا گئی بندے کو؟بس بہت ہوگیا، منگل تک مغوی کو بازیاب کراکے پیش کریں،ریاست علی آزاد نے کہاکہ وکیل کا غائب ہونا کافی اہم معاملہ ہے، ہم کرب سے گزر رہے ہیں،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہاکہ اسی لئے منگل کو آئی جی اسلام آباد کو بلایا ہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے لاپتہ وکیل کی بازیابی سے متعلق آئی بی کی رپورٹ فوری پیش کرنے کی ہدایت کی،چیف جسٹس نے کہاکہ منگل کو آئی جی کو کہیں پیش ہوں، میں آرڈر پاس کروں گا، چیف جسٹس نے کہاکہ کوئی کام خود بھی کر لیا کریں ساراکام عدالت نے ہی کرنا ہے کیا؟اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی اسلام آباد کو آج طلب کرلیا، چیف جسٹس نے کہاکہ بس بہت ہو گیا منگل کو آئی جی کہیں ذاتی حیثیت میں پیش ہوں ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت ایک روز کیلئے ملتوی کردی ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی