پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی(سی اے اے) کے ترجمان ایئر کموڈور (ر)شاہد قادر نے کہا ہے کہ امریکہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی پر سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع نے کوششوں کا آغاز کر دیا ہے۔ امریکی ایوی ایشن حکام پاکستان آ کر سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کی امریکی ایوی ایشن سے مطابقت کا جائزہ لیں گے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ ابتدائی مرحلے کے تحت پاکستان سول ایوی ایشن اور امریکہ کی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے درمیان ایک ایم او یو طے پایا ہے۔ جس کے تحت ایف اے اے کو کنسلٹینسی فیس (جس کی مالیت 75 ہزار امریکی ڈالر بنتی ہے ) ادا کر دی گئی ہے۔ اس فیس میں امریکی ٹیم کے دورہ پاکستان کے اخراجات بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کی روشنی میں ہی امریکی ٹیم مارچ کے آغاز تک پاکستان کا دورہ کر سکتی ہے جس میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا پاکستان کا ایوی ایشن نظام امریکہ کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے یا نہیں۔شاہد قادر نے بتایا کہ امریکی ٹیم کے دورہ پاکستان میں یہ بھی ممکن ہے کہ وہ اسی دوران جائزہ رپورٹ بھی مرتب کر لیں جس سے پی آئی اے کی امریکہ کے لیے پروازوں کی بحالی کا راستہ ہموار ہو جائے تاہم ابھی اس بارے میں کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جا سکتی۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ صرف سول ایوی ایشن کے اقدامات سے امریکہ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بحال نہیں ہوں گی
بلکہ اس ضمن میں پی آئی اے کا کردار اہم ہو گا اور ایئر لائن کو اپنے روٹس کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ساتھ اپنی مالی پوزیشن بھی دیکھنا ہو گی۔قبل ازیں پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے امریکہ کے لیے پروازوں کی بحالی کے معاملے پر کہا تھا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز نے حفاظت اور سہولت کے معیار کو عالمی تقاضوں کے مطابق بنا دیا ہے۔ اس لیے ہم امریکہ کے لیے پروازوں کی بحالی کے لیے مکمل تیار ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ یہ پروازیں پاکستان سے براہ راست امریکہ کے لیے ہوں کیونکہ مانچسٹر سے امریکہ کے لیے پروازیں مالی نقصان کا سبب بنتی ہیں۔ اگر امریکی حکام نے اس میں مزید بہتری کی نشاندہی کی تو اس پر بھی فوری عمل درآمد ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے پر پابندی کے خاتمے پر امریکی شہروں نیویارک، شکاگو اور ہیوسٹن کے لیے پروازیں چلائی جا سکتی ہیں۔ پی آئی اے کے سابق سربراہ عرفان الہی نے بتایا کہ ماضی کے اندر پی آئی اے کی امریکہ کے لیے پروازوں کی بندش ایئر لائن کے مالی خسارے کے سبب ہوئی تھی کیونکہ پی آئی اے براہ راست پروازوں کی بجائے مانچسٹر سے امریکہ کے لیے پروازیں چلایا کرتی تھی۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ امریکہ نے حفاظتی پہلوں کو دیکھتے ہوئے پی آئی اے کو براہ راست پروازوں کی بحالی کی اجازت نہیں دی تھی اور ایئرلائن کی پروازیں مانچسٹر میں سکیورٹی چیک کے بعد امریکہ جاتی تھیں جس سے ایئرلائن کو شدید مالی خسارہ ہوتا تھا۔عرفان الہی کا کہنا تھا اب امریکی حکام تمام پہلوئوں سے جانچ پڑتال کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی