لاہور ہائی کورٹ نے ڈاکٹریاسمین راشد کی ضمانتوں کی منتقلی کی درخواست پر اسپیشل کورٹس کے ججز کی تعیناتی سے متعلق رپورٹ طلب کر تے ہوئے کہا ہے کہ کب سے ہونے لگا کہ ہم درخواست گزار کی مرضی کے مطابق کیس ٹرانسفر کریں، ہم نے پنجاب حکومت کو انسداد دہشت گردی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کے لیے نام بھیجے ہوئے ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ میں چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ڈاکٹریاسمین راشد کی ضمانتوں کی منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس عالیہ نیلم نے انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی ون)سے انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی تین)میں کیس ٹرانسفر کرنیکی درخواست پرسماعت کرتے ہوئے اسپیشل کورٹس کے ججز کی تعیناتی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ دوران سماعت عدالت نے سوال کیا کہ بتایا جائے پنجاب حکومت اسپیشل کورٹس کے ججز کا نوٹیفکیشن کب کررہی ہے؟ جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ یہ کب سے ہونے لگا کہ ہم درخواست گزار کی مرضی کے مطابق کیس ٹرانسفر کریں، ہم نے پنجاب حکومت کو انسداد دہشت گردی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کے لیے نام بھیجے ہوئے ہیں۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ون کے جج تعنیات نہیں ہیں اس لیے انسداد دہشت گردی عدالت نمبر تین میں ان کی ضمانتیں ٹرانسفر کرنے کا حکم دیا جائے۔ خیال رہے کہ یاسمین راشد کو ابتدائی طور پر 12 مئی 2023 کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر کے تحت 9 مئی کے واقعات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی