سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ کہ ایسا لگ رہا ہے چیف جسٹس ہر صورت میں ایکسٹینشن چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سیاسی حیثیت تسلیم کیے بغیر پاکستان میں استحکام نہیں آ سکتا،وقت آگیا ہے کہ ہم گرینڈ پولیٹیکل ڈائیلاگ کا آغاز کریں۔منگل کو احتساب عدالت میں کرپشن اسکینڈل ریفرنس کی سماعت کے موقع پر عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کیس 8 مہینوں سے انکوائری میں چل رہا ہے، لوگوں کو خراب کرنے کے لیے جعلی کیس بناتے ہیں ، پاکستان میں جو کشیدگی کا ماحول ہے اس سے فاصلے بڑھ رہے ہیں ، بانی پی ٹی آئی نے جو کال دی ہے اس سے سیاسی درجہ حرارت مزید بڑھے گا۔سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ چیف جسٹس جس طرح سے سپریم کورٹ چلا رہے ہیں اس پر بھی بہت اعتراضات ہیں، یہ کسی قسم پر مستحکم پاکستان کے لیے اچھی بات نہیں ہے ، ایک دوسرے کو روند کر آگے جانے سے سیاسی عدم استحکام مزید بڑھے گا ، بانی پی ٹی آئی کی جمعے کی کال اہمیت کی حامل ہے ، اس پر بہت سی چیزیں طے ہونی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اب وقت ہے کہ ہم گرینڈ پولیٹیکل ڈائیلاگ کا آغاز کریں ، اسٹیبلشمنٹ اور تمام سیاسی جماعتوں کو اس میں شامل کیا جائے ، سب مل کر ایک راستہ نکال سکیں، بانی پی ٹی آئی کے خلاف نظام نہیں چل سکتا ، فواد چوہدری بانی پی ٹی آئی کی سیاسی حیثیت تسلیم کیے بغیر پاکستان میں استحکام نہیں آ سکتا۔فواد چودھری کاکہنا تھا کہ پاکستان کی دو تہائی اکثریت بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے ، سپریم کورٹ میں بہت زیادہ تقسیم ہے ، لگ یہ رہا ہے چیف جسٹس ہر صورت میں توسیع چاہتے ہیں، اس سے سپریم کورٹ کا ٹمپریچر بھی بڑھ رہا ہے ۔اس موقع پر صحافی کے سوال پر کہ آپ پی ٹی آئی کے کسی بھی سیاسی جلسے جلوسوں میں نظر نہیں آتے، جس پر فوادچودھری نے کہا کہ ہم ہر جگہ موجود ہوتے ہیں ۔ قبل ازیں احتساب عدالت اسلام آباد میں سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے خلاف پنڈ دادن خان روڈ کرپشن سکینڈل ریفرنس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کسی کی سماعت کی ۔فواد چودھری اپنے وکلا کے ہمراہ احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش ہوئے۔عدالت نے نیب کیس کے تفتیشی افسر کو نئے قانون کے تحت آئندہ سماعت تک مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 17 اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی