بلوچستان کے وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ آپریشن عزم استحکام کی سب سے زیادہ ضرورت بلوچستان میں ہے کیونکہ صوبے میں تو بڑی انسر جنسی ہے۔ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ پاکستان کے دیگر علاقوں میں مذہب کے نام پر انسرجنسی ہے لیکن بلوچستان میں تو بڑی انسر جنسی ہے ، آپریشن عزم استحکام کی سب سے زیادہ ضرورت بلوچستان میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہکاوے میں آکر پہاڑوں پر گئے عام بلوچوں کو ایک مرتبہ پھر دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں پرامن بلوچستان کے تحت انہیں گلے لگائیں گے لیکن رٹ آف اسٹیٹ چیلنج کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ ناراض بلوچوں سے بات چیت کیلئے ان ہاس کمیٹی بنانے کے حوالے سے ابھی تک مشورے کررہا ہوں، میں ذاتی طورپر اس بات پر کنفیوز ہوں کہ کس سے بات کریں، جو لوگ شناختی کارڈ دیکھ کر قتل وغارت کررہے ہیں،طالب علموں، اساتذہ ، ڈاکٹروں اور عام بلوچوں کو مخبر قرار دے کر مار رہے ہیں، ان سے کس طرح بات ہوسکتی ہے، بلوچستان میں رٹ آف اسٹیٹ مستحکم کرنا پڑے گی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ شعبان کے پکنک پوائنٹ سے اغوا کیے گئے 10 افراد کی بازیابی کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں ، معاملہ حساس ہے اس لیے احتیاط سے کام لے رہے ہیں ، انشا اللہ اس حوالے سے جلد اچھی خبر ملے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی