i پاکستان

علی امین گنڈاپور نے جو اب باتیں کیں میں کافی عرصے سے کررہا ہوں،شیرافضل مروتتازترین

October 02, 2025

رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے جو اب باتیں کیں میں کافی عرصے سے کررہا ہوں، پی ٹی آئی میں اپریل 2024 میں تقسیم شروع ہوگئی تھی۔ایک انٹرویو میں شیرافضل مروت نے کہا کہ علیمہ خان کو اندیشہ تھا کہ پی ٹی آئی پر بشری بی بی کا قبضہ ہوجائے گا ، علیمہ خان نے ایک پارلیمنٹرین کوگھر کھانے پر بلایا میں بھی شریک تھا ، اسٹیبلشمنٹ کی خواہش تھی کہ علیمہ خان کو سپورٹ ملے، کیونکہ دو تین لوگ ایسے تھے تو ان کے ساتھ ہوتے ہیں۔ پچھلے چھ ماہ سے صرف علی امین کو بانی سے ملاقات کا موقع نہیں ملا بلکہ کسی لیڈر کو بھی موقع نہیں ملا۔پچھلے ایک سال میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر حکمرانی علیمہ خان کی تھی، جو نام علیمہ خان ملاقات کیلئے دیتی ان کو ہی ملاقات کی اجازت ملتی تھی۔

جنید اکبر کو بغض علی امین میں لایا گیا۔ کچھ لوگ چاہتے تھے کہ علی امین کو وزارت اعلی سے ہٹایا جائے، خیبرپختونخوا کابینہ نے مزید لوگوں کو ہٹایا جائے گا، علی امین اور علیمہ خان کے درمیان پرانا معاملہ ہے، پہلے سے چل رہا ہے، جنید اکبر اور عاطف خان بھی علیمہ خان سے نالاں ہیں۔ میٹنگز میں علیمہ خان سخت رویہ رکھتی ہیں۔علی امین کو ڈیڑھ سال سے گالیاں پڑ رہی ہیں، پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا گالم گلوچ بریگیڈ ہے، جنید اکبر سے تین بار علیمہ خان نے استعفی بھی طلب کیا۔ یہ بات جنید اکبر بھی بتاسکتے، جنید اکبر نے اپنا استعفی بیرسٹر گوہر کے حوالے بھی کیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی