i پاکستان

آئینی ترمیم کا جلد انصاف کی فراہمی سے تعلق نہیں، مقصد کچھ اور ہے، سابق جج شاہد جمیلتازترین

October 19, 2024

لاہور ہائی کورٹ کے سابق جج شاہد جمیل نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا جلد انصاف کی فراہمی سے تعلق نہیں، اس کا مقصد کچھ اور ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایسوی ایشن آف انٹرنیشنل لائرز گلوبل کے زیرِ اہتمام لندن میں ہونے والی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے شاہد جمیل نے کہا کہ نئی آئینی ترمیم سے سپریم کورٹ کے اختیارات کم ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم سے عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ ہو گا، کاش اسی طرح جلد انصاف کی فراہمی کے لیے بھی یہ مل کر بیٹھیں۔کانفرنس میں عدلیہ کی آزادی اور منصفانہ ٹرائل کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ وکلا کی انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، ایسی کانفرنسوں کے ذریعے ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔جسٹس طارق محمود جہانگیری کا کہنا ہے کہ جج حقائق کی بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں، سپریم کورٹ اپنی خود مختاری کے لیے کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ جلد انصاف کی فراہمی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے، انصاف کی فراہمی میں کئی مسائل درپیش ہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی غیر جانبداری اس کے فیصلوں سے نظر آئے گی۔کانفرنس میں جج محمد طاہر سمیت پاکستان سے آئے وکلا ایسوی ایشن کے ارکان بھی شریک تھے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی