نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے لیے پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت فارم 47کا پارٹ 2 ہے۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ریاستی جبر سے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت انجینئرڈ کرلی، ذبردستی کی آئینی ترمیم استحکام نہیں اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گئی ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے مل کر آئین اور آزاد عدلیہ کا کریہ کرم کیا ہے، مزید کہنا تھا کہ پارلیمنٹ اس وقت آزاد ہوگی جب آئین کی ہر طرح پابندی کی جائے گی۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ عدلیہ کی تقسیم کا سبب آئین سے انحراف ہے، پی ٹی آئی کو آئینی ترامیم کے لیے مذاکرات میں مصروف کرکے بدنیتی پر پردہ ڈالا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں پہلے روز ہی آئینی ترمیم مسترد کر دیتیں تو آئین محفوظ ہوتا، مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی آئین اور قوانین میں اصلاحاتی سفارشات تیار کر رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی