پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم کا باب بند ہوچکا ہے، حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں بیرسٹر سید علی ظفر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی تمام کوششیں ناکام ہوچکی ہیں، تحریک انصاف کے ارکان بھی حکومت کے ساتھ ملکر ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتے، حکومت نے آئینی ترامیم سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی۔ انہوں نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ملٹری ٹرائل کا فیصلہ ہوا تو چیلنج کریں گے، کسی سویلین کا ملٹری ٹرائل نہیں ہوسکتا، جسٹس منصور علی شاہ ہی چیف جسٹس پاکستان ہوں گے، جوڈیشل سسٹم میں ترامیم ہونی چاہئیں لیکن حکومت صبر وتحمل سے کام نہیں لے رہی۔ بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں گواہان نے سارا کچہ چٹھا کھول دیا، بانی پی ٹی بری ہوں گے، آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر عمران خان ہی ہوں گے، ن لیگ نے سازشیں شروع کردیں ہیں، ڈیلی میل کی سٹوری پر افسوس ہوا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی