i پاکستان

26نومبر احتجاج کیس،ی بی بی عبوری ضمانت ، زرتاج گل کی ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع، راجا بشارت کی منظورتازترین

March 21, 2025

انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے 26 نومبر احتجاج کے کیس میں سابق خاتون اول بشری بی بی عبوری ضمانت اور پی ٹی آئی ایم این اے زرتاج گل کی ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع کر دی جبکہ پارٹی رہنما راجا بشارت کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔اسلام آباد کی انسدادِدہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی کیخلاف 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمہ کی سماعت کی، بشری بی بی کیجانب سے ایڈووکیٹ شمسہ کیانی اور انصر کیانی عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت بشری بی بی کی جانب سے حاضری سے استثنی اور کیس میں شامل تفتیش ہونے کیلئے درخواست دائر کی گئی جس پر جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ آج تفتیشی کو ڈائریکشن کروں گا کہ بشری بی بی کو جیل میں شامل تفتیش کریں۔بعدازاں عدالت نے سابق خاتون اول بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں 5 مئی تک توسیع کے احکامات جاری کردیئے۔خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی کیخلاف تھانہ کوہسار میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ جج طاہر عباس سپرا نے زرتاج گل کی جانب سے دائر درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر بھی سماعت کی۔

زرتاج گل اپنی وکیل آمنہ علی ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔عدالت نے زرتاج گل کی ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع کرتے ہوئے متعلقہ مقدمہ میں 5 مئی تک پی ٹی آئی ایم این اے کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔کیس کی اگلی سماعت پر زرتاج گل کے وکلا کی جانب سے درخواست ضمانت پر دلائل دیے جائیں گے۔زرتاج گل کے خلاف تھانہ کوہسار میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ اس دوران پی ٹی آئی رہنما راجہ بشارت نے 4 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔عدالت نے 5 مئی تک راجہ بشارت کی ضمانت 5، 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض قبل از گرفتاری منظور کرلی۔جج طاہر عباس سپرا نے ہدایت کی کہ کیس کی اگلی سماعت سے پہلے شامل تفتیش ہو جائیں، اگر آپ شامل تفتیش نہیں ہوتے تو اگلی سماعت پر تمام ملزمان کی ضمانتوں پر تاریخ پڑ جائے گی۔راجہ بشارت اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔ پی ٹی آئی رہنما کے خلاف تھانہ آبپارہ، کوہسار اور سیکریٹریٹ میں مقدمات درج ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی