وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو ایک ایک سوال کا جواب دینا ہو،ابھی تو صرف فرح گوگی سے متعلق سوال ہوا ہے اور اہلیہ کی آڈیو جاری ہوئی ہے، عمران خان نے کہا کہ ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے، انہیں کون سی دیوار سے لگایا جارہا ہے، وہ آرام سے بنی گالا میں بیٹھے ہیں، ابھی تو صرف سوالات پوچھے جا رہے ہیں، عمران خان کیا پوچھ گچھ پریشان ہو رہے ہیں، عمران خان یہ سب کچھ اپنے مخالفین کے ساتھ 3 سال تک کرتے رہے ہیں، اراضی اسکینڈل میں اقرار نامہ اور رجسٹری سب موجود ہے، اراضی اسکینڈل میں 5 ارب روپے کا غبن کیا گیا، عمران خان نے 458 کنال اراضی اہلیہ کے نام پر لی، 200 سے زائد کنال فرح کے نام پر لی، پنجاب سے اکٹھی ہونے والی رقم وزیراعلی ہاوس جاتی تھی یا بنی گالہ، عمران خان نے اب تک توشہ خانہ کی کرپشن کا جواب نہیں دیا، میرٹ پر کارروائی ہو گی اور قانون اپنا راستہ لے گا، اگر وہ سب کچھ بتانا چاہتے ہیں تو اچھا ہے قوم کو بتائیں کہ 2014 کے دھرنے کیوں دیئے تھے، اس کے پیچھے کون تھا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کل کہا کہ ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے، ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے اور کہا کہ یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو سب کچھ بتا دوں گا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا آپ کو جیل میں بند کردیا یا آپ کی ادویات بند کی گئی ہیں؟۔ آپ کو کیا تنگی ہو رہی ہے؟۔ ڈی چوک میں بیٹھنے کے لیے اجازت نہیں دی،یہ پریشانی ہے؟۔ کیاعمران خان کی بہن،بیٹی کوگرفتارکرلیاگیاہے؟۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ مخالفین کے خلاف کارروائیاں کرتے رہے ہیں۔
آپ نے 240کنال زمین فرح کے نام پر حاصل کی۔ آپ کو تمام سوالات کا جواب دیناچاہیے۔ عمران خان اگر بتانا چاہتے ہیں تو بتائیں کہ 2014 کے دھرنے کس نے کروائے تھے؟۔ انہوں نے کہا کہ جو فرح گوگی نے ملک میں لوٹ مار کی، اس پر تو ابھی صرف انکوائری ہورہی ہے۔ پنجاب میں صرف 5 فیصد سی ایم ہاس کو جاتا تھا، باقی بنی گالہ تک جاتا تھا۔ توشہ خانہ کے 50 ارب غبن کیے گئے۔ بشیر میمن نے جو سوالات اٹھائے ان کا بھی جواب دیں ۔ پوسٹنگ ٹرانسفر پر تو سوموٹو لیا جاتا ہے۔ میرے معاملے پر بھی سوموٹو لیا جائے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بنی گالہ سے ہیروئن کا بیگ شہزاد اکبر کے ذریعے پہلے آئی جی اسلام آباد کو دیا گیا۔ انکار پر اے این ایف کے ذریعے میری گاڑی میں ہیروئن رکھوائی گئی۔ میرے خلاف کیس عمران خان نے بنایا جس کی سزا موت تھی ۔ عمران خان پوری قوم کے لیے جعلی بدمعاش بنے ہوئے تھے۔ اس دن رات کو دو سے ڈھائی ہزار شرپسندوں کو ڈی چوک پر قبضہ کرنے کے لیے بلایا گیا تھا۔ بچے اور خواتین نہیں آئے تھے۔ اگر وہ آتے تو ہمارے لیے بھی ایسا آپریشن ممکن نہ ہوتا۔ عمران خان کیا چاہتے ہیں؟۔ اقتدار یا این آر او چاہتے ہیں؟۔ قانون اپنا راستہ ضرور لے گا۔لوگوں نے عمران خان کا ساتھ نہیں دیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے چین اور سعودی عرب والا نظام آجائے۔ میں 500لوگوں کو پھانسی پر چڑھا دوں ۔ عمران کی اہلیہ کہتی ہیں فرح گوگی پر گند آئے گا اس پر بات نہیں کرنی۔ غداری کے ساتھ جوڑ دینا ہے۔اب عمران خان کو حوصلہ کرنا چاہیے۔ ہم پر جھوٹے کیس کیے گئے، اب سچے کیسز کا سامنا کریں۔ عمران خان نے 15کڑور کی گھڑیاں توشہ خانے سے اٹھائیں اور 20فیصد دے کر اپنے نام کر لی ۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی