امریکا کی سینٹرل انٹیلیجینس ایجنسی (سی آئی اے)کے سابق افسر کو امریکا سمیت مختلف ممالک میں تعیناتی کے دوران درجنوں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور منشیات دینے پر 30سال قید کی سزا سنا دی گئی،برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی اٹارنی ڈسٹرکٹ کولمبیا کے دفتر نے بیان میں کہا کہ سی آئی اے کے 48سالہ افسر برائن جیفری ریمنڈ نے 14سالہ دور میں اپنے سرکاری اپارٹمنٹ میں خواتین کے ساتھ زیادتی کی،امریکی اٹارنی میتھیو ایم گریویس نے کہا کہ سی آئی اے کے سابق افسر کو دی گئی یہ سزا جنسی مجرم قرار دیتے ہوئے سنائی گئی ہے،جج نے 30سال قید کے ساتھ ساتھ تاحیات نگرانی اور انہیں دو لاکھ 60ہزار ڈالر معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا،رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف بی آئی کی مشترکہ تحقیقات کے دوران 2006سے لی گئیں تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئیں، جن میں 24برہنہ یا نیم برہنہ خواتین مدہوش تھیں یا رضامند نہیں لگتی تھیں،برائن جیفری ریمنڈ کے حوالے سے بتایا گیا کہ انہیں پہلی مرتبہ میکسیکو سٹی میں ان کی رہائش گاہ میں مئی 2020 میں اس وقت پکڑا گیا جب ایک برہنہ خاتون مدد کے لیے پکار رہی تھی اور وہ اس وقت امریکی سفارت خانے کے لیے کام کرتا تھا،امریکی اٹارنی میتھیو ایم گریویس نے کہا کہ خفیہ ایجنسی کے سابق افسر ایک شکاری تھا، جس نے اپنے سرکاری گھر میں غیرمشتبہ خواتین کے ساتھ زیادتی کی اور وہی انہیں نشہ کرواتا تھا، ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرتے ہوئے ان کی تصاویر بناتا تھا،برائن جیفری ریمنڈ کی ڈیوائسز سے 500سے زائد تصاویر ملیں، 2006اور 2020کے دوران کی گئیں ریکارڈنگز میں انہیں متاثرہ خواتین کو کئی گھنٹوں تک اپنی حواس کا نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کئی واقعات میں بے ہوش خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور ان کے ساتھ وحشیانہ انداز میں پیش آیا اور جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کے خلاف تفتیش چل رہی ہے تو انہوں نے تمام تصاویر اور ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے کی کوشش کی،محکمہ انصاف کے سینئر عہدیدار نیکول آرگینٹیری نے بتایا کہ فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ قواعد کی خلاف ورزی کہاں ہوئی یا جرم کہاں سرزد ہوا،رپورٹ میں بتایا گیا کہ برائن جیفری ریمنڈ نے 28خواتین کو بغیر رضامندی کے ساتھ نشہ دیا اور فحش مواد ریکارڈ کیا اور دوسروں کو بھی منشیات دیں،سی آئی اے کا سابق افسر خواتین سے مختلف ڈیٹنگ ایپس کا استعمال کرتے ہوئے ملاقات کرتے تھے اور اس کے بعد انہیں کھانے اور مے نوشی کی دعوت دیتے تھے، تصاویر اور ویڈیوز میں موجود اکثر خواتین ان کے ساتھ گزارے وقت کے بارے میں درست معلومات نہیں دے سکیں،برائن جیفری ریمنڈ سی آئی اے میں اپنے کیریئر کے دوران امریکا، پیرو اور میکسیکو سمیت کئی بڑے ممالک میں تعینات رہے،ایف بی آئی اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ڈپلومیٹک سروس (ڈی ایس ایس)نے 2021میں مشترکہ تحقیقات کیں اور برائن جیفری ریمنڈ سے جڑی معلومات فراہم کرنے کے لیے عوام سے بھی اپیل کی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی