امریکی صدر جو بائیڈن نے اتحادیوں کو یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ ہر صورت یوکرین کے لیے امریکہ کی مدد جاری رہے گی ، کانگریس کھیلنا بند کردے ۔ امریکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز وائٹ ہاوس میں ریمارکس دیتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کانگریس پر زور دیا کہ جلد سے جلد امدادی پیکج پر بات چیت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس وقت ہے لیکن زیادہ نہیں ، ہم کسی بھی صورت میں یوکرین کے لیے امریکہ کی حمایت کو روکنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ امریکی صدر نے کہا کہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکن کی اکثریت یوکرین کی مدد کرنے کی حمایت کرتے ہیں ، کانگریس کھیلنا بند کرے اور امداد کے اس عمل کو آگے بڑھنے دے ۔ بہت سے قانون ساز اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ کانگریس میں یوکرین کی مدد کے لیے منظوری حاصل کرنا جنگ طویل ہونے کے ساتھ مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔ تاہم سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے یوکرین کو اضافی امدادکی فراہمی کیلئے قانون سازی پر غور کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ایوان نمائندگان کے سپیکر کیون میک کارتھی نے سی بی ایس کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو جن ہتھیاروں کی ضرورت ہے وہ ان کی حمایت کرتے ہیں لیکن ان کی ترجیح امریکہ اور میکسیکو کی سرحد کی سکیورٹی ہے۔ حکومت کو چلانے کے لیے یوکرین کی امداد میں کٹوتی کرکے کیون میک کارتھی نے سینٹ کے ایک اور پیکج کے لیے بھی راستہ بند کر دیا ہے جس کے تحت یوکرین کو چھ ارب ڈالر کی رقم ملنا تھی۔ اب صدر بائیڈن امریکی اتحادیوں کو یقین دلانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ یوکرین کو مزید امدادی رقم فراہم کریں گے۔ غیرملکی اتحادیوں نے امداد کی فراہمی کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی