کیمپ ڈیوڈ میں امریکا ، جاپان اور جنوبی کوریا کے سربراہان کے درمیان ملاقات ہوئی ہے، سربراہی اجلاس کا مقصد سہ فریقی تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز کرنا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کیمپ ڈیوڈ میں جاپان اور جنوبی کوریا کے سربراہان کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک تاریخی سہ فریقی سربراہ اجلاس کا آغاز کیا۔ اجلاس کا مقصد چین اور جوہری ہتھیاروں سے لیس شمالی کوریا کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے تناظر میں سلامتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ صدر جو بائیڈن نے جاپان کے وزیر اعظم کیشیدا فومیو اور جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی طویل عرصے سے یہ ترجیح رہی ہے کہ جاپان اور جنوبی کوریا سے تعلقات کو مضبوط بنایا جائے۔ واضح رہے کہ سہ فریقی سربراہی اجلاس پہلی بار امریکی صدر کی رہائش گاہ کیمپ ڈیوڈ میں ہورہا ہے۔ امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کے سربران مملکت کا اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب تینوں ممالک شمالی کوریا کے جوہری خطرات اور بحرالکاہل میں چین کے بڑھتے قدموں کے بارے میں تشویش رکھتے ہیں۔ ان ہی خدشات کے پیش نظر تینوں ممالک سلامتی اور اقتصادی تعلقات کو سخت کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ 2015 کے بعد پہلی بار امریکہ-جاپان-جنوبی کوریا کے مذاکرات سفارتی سطح پر طے پائے ہیں اور بائیڈن نے 2021 کے اوائل میں عہدہ سنبھالنے کے بعد اس جگہ پر کسی بھی رہنما کی میزبانی کی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی