i بین اقوامی

مذاکرات میں اہم پیشرفت، اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے فہرستوں کا تبادلہتازترین

December 10, 2024

اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کیلئے مذاکرات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، فریقین کے درمیان رہا کیے جانے والے افراد کی فہرستوں کا تبادلہ کیا گیا ۔اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کا ایک وفد قاہرہ میں موجود ہے اور اس نے ایسے یرغمالیوں کی فہرست فراہم کی جو عمر رسیدہ یا طبی مسائل کے شکار ہیں اور جنہیں تجویز کردہ جنگ بندی کے ابتدائی مراحل میں رہا کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق حماس وفد نے بیمار اور عمر رسیدہ اسرائیلیوں کے علاوہ چار امریکی شہریت رکھنے والے یرغمالیوں کے نام بھی دیے جو اس زمرے میں نہیں آتے۔حماس کی جانب سے اسرائیل کی قید میں موجود فلسطینی قیدیوں کی فہرست بھی مصری حکام کو سونپ دی گئی ہے جن کی رہائی وہ یرغمالیوں کے تبادلے کے بدلے چاہتی ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیل اس فہرست کا جائزہ لے رہا ہے، اور اسی سلسلے میں ایک اسرائیلی مذاکراتی وفد قاہرہ پہنچنے گا۔ مصر کی پیش کردہ موجودہ تجویز کے مطابق جنگ بندی کے دوران اسرائیل غزہ سے مرحلہ وار انخلا کرے گا جو دو ماہ تک جاری رہے گی، اس دوران فریقین لڑائی کے مستقل خاتمے پر کام کریں گے۔ حماس نے بھی 60 دن کے اس عبوری دورانیے پر اتفاق کیا ہے، جس کے دوران غزہ میں اضافی خوراک، ادویات اور ایندھن فراہم کیے جا سکیں گے۔ماضی میں مذاکرات کے رکنے کی ایک بڑی وجہ یہ تھی کہ حماس اسرائیلی فوج کے غزہ سے مکمل انخلا اور جنگ کے مستقل خاتمے کا مطالبہ کر رہی تھی، جبکہ اسرائیل صرف عارضی جنگ بندی اور غزہ میں اپنی فوج کی موجودگی کو برقرار رکھنے پر اصرار کرتا رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مصری حکام کے درمیان امید ہے کہ جنوری 20 کو ٹرمپ کی ڈیڈ لائن سے پہلے ایک معاہدہ ہو سکتا ہے۔

کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی