قابض بھارتی فورسز کی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دیشت گردی جاری ہے، گزشتہ ماہ اگست میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں 8 کشمیری شہید ہوئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ اگست میں آٹھ کشمیریوں کو شہید کیا۔ کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کیا گیا، ان شہادتوں کے نتیجے میں 3 خواتین بیوہ اور 11 بچے یتیم ہوئے، اس عرصے کے دوران بھارتی فوج، پولیس، پیراملٹری فورسز، ایس آئی اے اور این آئی اے نے گھروں پر چھاپوں اور تلاشی اور محاصرے کی 261 کارروائیوں کے دوران 134 شہریوں کو گرفتار کیا جن میں بیش تر حریت رہنما، نوجوان، کارکن اور طلبہ شامل تھے۔ رپورٹ کے مطابق گرفتار کیے گئے بہت سے کشمیریوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قوانین لاگو کیے گئے ہیں۔ دوسری طرف 4 ہزار سے زائد حریت رہنما اور کارکن بشمول کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، سیدہ آسیہ اندرابی جھوٹے مقدمات میں بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی