سعودی دارالحکومت ریاض میں وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کی سرپرستی میں فوجی اور دفاعی صنعتوں میں مہارت رکھنے والی متعدد قومی کمپنیوں اور ترکی کی بڑی دفاعی کمپنیوں کے درمیان ایک معاہدے اور مفاہمت کی دو یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ ان معاہدوں کا مقصد مملکت کے اندر ڈرون کی صنعت اور اس کے اجزا کے نظام کو مقامی بنانا ہے،یہ معاہدہ اور مفاہمت کی دو یادداشتیں دفاعی صنعتوں کے لیے ترکی کی کمپنی "بایکار" کے ساتھ تقریبا دو ہفتے قبل وزارت دفاع کی جانب سے دستخط کیے گئے دو معاہدوں کے تسلسل کے طور پر سامنے آئے ہیں، جن کا مقصد مملکت کی دفاعی اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیتیں اور مسلح افواج کی استعداد کو بڑھانا ہے،سعودی میڈیا کے مطابق اس موقع پر منعقدہ تقریب کے دوران سعودی ملٹری انڈسٹریز کمپنی نے ترکی کی کمپنی "بایکار" کے ساتھ دفاعی صنعتوں کے لیے سمجھوتے کے معاہدے پر دستخط کیے، جس کا مقصد جامع مواد کا استعمال کرتے ہوئے الیکٹرانک سسٹم، مکینیکل پرزہ جات، اور ہوائی جہاز کے ڈھانچے کی تیاری، مینوفیکچرنگ اور دیگر شعبوں میں کام کرنا ہے،معاہدے پر سعودی ملٹری انڈسٹریز کمپنی کے سی ای او انجینئر ولید بن عبدالمجید اور ترکی کی کمپنی "بایکار" کے سی ای او خلوق بیرقدار نے دستخط کیے،ڈرون سسٹم کے لیے اسلحے اور آپٹیکل سینسرز کی تیاری کو مقامی بنانے اور انہیں مملکت کے اندر تیار کرنے کے لیے نیشنل کمپنی برائے مکینیکل سسٹمز نے ترکی کی کمپنی ایسلسان اور ترک کمپنی روکتسان کے ساتھ مفاہمت کی دو یادداشتوں پر بھی دستخط کیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی