امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ وہ حماس کے رہ نما یحیی السنوار کی ہلاکت کا فائدہ اٹھائیں اور غزہ میں جنگ بندی کی طرف بڑھیں اور مزید امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں سے بات چیت کے بعد کہا کہ بلنکن نے ایک معاہدے تک پہنچنے کے ذریعے السنوار کے قتل کی اسرائیلی کامیابی فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے معاہدے کی طرف بڑھنا چاہیے جو تمام قیدیوں کی رہائی کی ضمانت دیتا ہو اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کا باعث بنے۔ انہوں نے فلسطینیوں اور اسرائیلی دونوں اقوام کے لیے یکساں پائیدار امن اور تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ "اسرائیل کی طرف سے غزہ کے لیے انسانی امداد کے بہا کو بڑھانے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے اضافی اقدامات کرنے چاہئیں اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ امداد پوری پٹی کے لوگوں تک پہنچے۔دریں اثنا اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کے دوران کہا کہ لبنان میں سکیورٹی اور سیاسی تبدیلی لانے کی ضرورت ہے تاکہ بے گھر اسرائیلیوں کو شمالی لبنان میں اپنے گھروں کو بہ حفاظت واپس جانے کی اجازت دی جا سکے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے یروشلم میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ بات چیت کی کہ اوران سے "ایرانی خطرے" کا مقابلہ کرنے کی کوششوں کو متحد کرنے پر زور دیا۔نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں زیر حراست اسرائیلیوں کی واپسی کے لیے سخت محنت کر رہا ہے۔ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ یحیی سنوار کی ہلاکت سے یرغمالیوں کی واپسی پر مثبت اثر پڑ سکتا ہے اورجنگ کے تمام مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "ملاقات کے دوران ایرانی خطرے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے دونوں ممالک کی افواج کو متحد کرنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا"۔ وزیراعظم نے امریکی وزیر خارجہ کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کو برائی اور ایرانی دہشت گردی کے محور کے خلاف جنگ میں مدد فراہم کرتا ہیجس پر اسرائیل امریکہ کا شکر گذار ہے۔ انٹونی بلنکن مشرق وسطی کے وسیع دورے کے پہلے مرحلے میں منگل کو اسرائیل پہنچے تھے جس کا مقصد غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کے مذاکرات کو بحال کرنا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی